حملے میں 9کی ہلاکتوں کے منی پور منسٹر کے سرکاری کوارٹرس کو آگ لگادی گئی

,

   

امپال۔ ایک اہلکار کی جانکاری کے مطابق ویسٹ امپال ضلع کے لام پھیل علاقے میں منی پور کی خاتون منسٹر نیم چاکپگن کے سرکاری کوارٹرس کو نامعلوم افراد نے چہارشنبہ کی رات میں آگ لگادی گئی ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نسلی تشدد کا شکار منی پور کے کھامین لوک علاقہ کے ایک گاؤں پر مشتبہ شر پسندوں کا جب حملہ ہوا تھا اس وقت 9لوگ کی ہلاکت اور دیگر 10زخمی ہونے کے بعد یہ واقعہ پیش آیاہے۔

کوکی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اس وزیر کے کوارٹرس پر جب آگ لگائی گئی تھی تو اس وقت وہاں کوئی موجود نہیں تھا۔پڑوس میں آگ پھیلنے سے قبل آگ پر قابو پانے والا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ کے شعلوں کو ٹھنڈا کردیا۔

اب تک ا س تباہی کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔عہدیداروں کاکہنا ہے کہ اس سے قبل اایسٹ ضلع کے سرحدی علاقے میں مصلح شرپسندوں نے کوکی گاؤں کو گھیر لیا اور حملہ شروع کردیاتھا۔بندوقوں کی اس لڑائی میں دونوں جانب سے مرنے اور زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

میتی کے اثر والے مغربی امپال ضلع اور قبائیلیوں کی اکثریت والے کانگ پوک پی ضلع کی سرحدوں سے یہ علاقے منسلک ہے۔

ایسٹ امپال ضلع میں صبح5سے 6اور ویسٹ امپال ضلع میں صبح 5سے 9تک کی ضلع اتھارٹیز نے کرفیومیں نرمی کی ہے۔منی پور کے 11اضلاعوں میں اب بھی کرفیو برقرار ہے‘ ساری شمال مشرقی ریاست میں انٹرنٹ خدمات اب بھی بند ہیں۔

ایک ماہ قبل میتی اور کوکی طبقات کے مابین منی پور میں شروع ہوئے نسلی تشددکے واقعات میں 100زائد کی موت اور310دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

فوج او رنیم فوجی دستوں کو ریاست میں امن بحال کرنے کے لئے تعینات کردیاگیاہے