حکومت ار یس یس کے نظریہ کو لاگو کرنے پر آمادہ ہے: مہارشٹرا کانگریس ترجمان سچن ساونت

,

   

ممبئی کے وردھا میں واقع مہاتما گاندھی ہندی یونیورسٹی سے 9 اکتوبر کو ایس سی طبقے کے 3 اور او بی سی طبقے کے 3، کل 6 طلبہ کا اخراج کر دیا گیا ہے،جس کے خلاف کانگریس پارٹی حرکت میں نظر آئی ،کانگریس کے ایک وفد نے ہفتہ کے روز ریاست کے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر کے یونیورسیٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ طلبہ نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ملک میں ہونے والے منفی واقعات پر ان کی توجہ کرائی تھی۔ جبکہ طلبہ کے اخراج کے حکم میں یونیورسٹی کی انتظامیہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا حوالہ دے رہی ہے۔

 اسی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سچن ساونت نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں سے ملکی سطح پر انسانی مخالف نظریات کو تھوپنے کی آر ایس ایس واس کے نظریات کے حاملین تنظیموں کی جانب سے جاری ہے۔ اس کے لئے قصداً یونیورسٹی کوٹارگیٹ کرکے بہوجن سماج کے طلبہ کونشانہ بنایاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے روہت ویمولا کا معاملہ ہو، چاہے آئی آئی ٹی مدراس کا واقعہ ہو، چاہے دہلی یونیورسٹی کامعاملہ ہو یا پھر چاہے جواہر لال یونیورسٹی کا معاملہ ہو، ان سب کے پسِ پشت ایک ہی نظریہ کام کر رہا ہے، اوراس کامقصد پچھڑے سماج کے طلبہ کی آوازوں کو دبانا ہے۔

سچن ساونت نے مزید کہا کہ ان طلباء کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس سے قبل ملک کی ان 49 معزز شخصیات پر بھی وطن غداری کا مقدمہ درج کیا گیا جو اس ملک کی سالمیت کےلیے وزیر اعظم مودی کو خط لکھے تھے۔