حیات نگر میں قیمتی اوقافی اراضی کے تحفظ کی مساعی

   

صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے مشترکہ سروے کی ہدایت دی، مقامی افراد کی نمائندگی
حیدرآباد : صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے حیات نگر میں مسجد قطب شاہی کے تحت قیمتی اوقافی اراضی کے تحفظ کے لئے ریونیو اور وقف عہدیداروں کے ساتھ مشترکہ سروے کی ہدایت دی ہے۔ حیات نگر کے منصور آباد علاقہ میں مسجد قطب شاہی کے تحت 51.17 ایکر اراضی موجود ہے اور یہ وقف نوٹیفائیڈ ہے۔ حالیہ عرصہ میں تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن نے وقف اراضی کو سرکاری قرار دیتے ہوئے اپنی تحویل میں لے لیا۔ کارپوریشن کی جانب سے تعمیری سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ اطلاع ملتے ہی صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے پولیس اور ریونیو عہدیداروں سے ربط قائم کرتے ہوئے تعمیری کاموں کو رکوادیا۔ اِسی دوران مقامی افراد کے ایک وفد نے حج ہاؤز پہنچ کر محمد سلیم سے نمائندگی کی۔ مقامی افراد نے سرکاری ادارہ کی جانب سے وقف اراضی پر قبضہ کے خلاف دھرنا منظم کیا۔ اُنھوں نے صدرنشین وقف بورڈ کو تفصیلات سے واقف کرایا جس پر محمد سلیم نے عہدیداروں کی ایک ٹیم فوری روانہ کردی۔ ریونیو حکام سے ربط قائم کرتے ہوئے مشترکہ سروے کی ہدایت دی اور توقع ہے کہ بہت جلد مشترکہ سروے کے ذریعہ وقف اراضی کی نشاندہی کی جائے گی۔ وقف بورڈ کی جانب سے تمام ریکارڈ ریونیو اور پولیس عہدیداروں کو حوالہ کیا گیا ہے۔ محمد سلیم کی مداخلت کے نتیجہ میں یہ قیمتی اراضی تعمیری سرگرمیوں سے محفوظ رہی۔ اُنھوں نے کہاکہ عہدیداروں کی جانب سے سروے کے بعد وہ باؤنڈری وال کی تعمیر یا فینسنگ کا فیصلہ کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ اراضی کے تحفظ کے علاوہ مسجد کی مرمت اور تزئین نو کا کام انجام دیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے عہدیداروں سے ملاقات کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ اوقافی جائیدادوں اور اراضیات کے تحفظ کے سلسلہ میں وقف بورڈ کو حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہے۔ چیف منسٹر کی جانب سے احکامات کی اجرائی کے بعد ہر ضلع کو وقف ریکارڈ کی تفصیلات روانہ کی جارہی ہیں۔