حیدرآباد۔ ذات پات کی تفریق پر دلت داماد کا قتل کرنے والے شخص نے کی خودکشی

,

   

پرانئے رائے 2018قتل معاملے میں ماروتی راؤ اہم ملزم تھے‘ جس نے حیدرآباد میں مبینہ طور پر خودکشی کرلی ہے۔ نعش کے پاس سے ایک نوٹ ملا جس پر لکھا ہوا تھا”سواری“۔

حیدرآباد۔پرانئے رائے 2018قتل معاملے میں ماروتی راؤ اہم ملزم تھے‘ جس نے حیدرآباد میں مبینہ طور پر خودکشی کرلی ہے۔

نعش کے پاس سے ایک نوٹ ملا جس پر لکھا ہوا تھا”سواری“۔مذکورہ ملزم نے اپنے خودکش نوٹ میں اپنی بیوی سے معافی مانگی اور بیٹی سے درخواست کی وہ اس کی بیوی کے ساتھ رہے۔

ذات پات کی تفریق پر سال2018میں اپنے داماد پرانئے کمار کے کنٹراکٹ قتل کے لئے پیسے ادا کرنے کا مورد الزام ٹہرایا گیاتھا۔

ایک24سالہ دلت عیسائی پرانئے کمار نے 30جنوری2018جح روز حیدرآباد کے آریہ سماج مندر میں راؤ کی بیٹی امروتا ورشنی کے ساتھ شادی کی تھی۔ راؤ کا شمار مریال گوڑہ کے بااثر کاروباریوں میں ہیں جو مبینہ طور پر اپنی بیٹی کی بین مذہبی شادی کے خلاف تھا۔

پرانئے رائے کو دن کے اجالے میں ا س وقت گالا کاٹ کر قتل کردیاگیاتھا جب وہ 14ستمبر2018کے روز اپنی حاملہ بیوی کا ضلع نلگنڈہ کے مریال گوڑہ میں ایک مقامی اسپتال میں جانچ کراکر واپس ہورہاتھا۔

تمام واقعہ سی سی ٹی وی کیمرہ میں قید ہوگیا جس میں پرانئے پر قاردھار ہتھیاروں سے حملہ کیاجارہا ہے اور امروتھا مدد کے لئے چلا رہی ہے۔

حملہ آوروں نے جس سے قتل کیاگیا تھا وہ ہتھیار موقع پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

امروتھا نے اپنے والد ماروتی راؤ اور چچا شرون کو قتل کا ذمہ دار ٹہرایا جو دلت عیسائی لڑکے سے شادی کی سخت مخالفت کررہے تھے۔

بعدازاں راؤ اس کے بھائی ٹی شرون کمار اور کنٹراکٹ قاتل عبدالکریم کو پولیس نے گرفتار کرلیاتھا۔ تاہم تینوں ملزمین کو اپریل2019میں ضمانت مل گئی تھی