حیدرآباد۔ مسلم ڈرائیور کے ساتھ مبینہ ہراسانی‘ پولیس نے پاکستان چلے جاؤ

,

   

محمد سبحان ڈی سی ایم کے ایک ڈرائیور نے الزام لگایاہے کہ شمس آباد پولیس اسٹیشن میں انہیں جسمانی طور پر اذیتیں دی گئی ہیں اور انہیں تین دنوں تک تحویل میں رکھا گیاہے


حیدرآباد۔شہر کے مضافات میں حیدرآباد ائیر پورٹ کے قریب شمس آباد پولیس اسٹیشن میں ایک مسلم ڈرائیور کو مبینہ اذیت پہنچانے کا واقعہ پیش آیاہے۔محمد سبحان ڈی سی ایم کے ایک ڈرائیور نے الزام لگایاہے کہ چہارشنبہ کے روز شمس آباد پولیس اسٹیشن میں انہیں جسمانی طور پر اذیتیں دی گئی ہیں اور انہیں تین دنوں تک تحویل میں رکھا گیاہے۔

اپنے جسم پر ضربات دیکھتے ہوئے سبحان نے کہاکہ ایک ٹریفک پولیس افیسرنے ان کے ساتھ بدتمیزی کی گفتگو او ریہاں تک انہیں پاکستان چلے جانے کو کہا ہے۔

سبحان جس کو حیدرآباد رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کی مداخلت کے بعد رہا کردیا گیاہے نے کہاکہ ایک ٹریفک پولیس جوان نے ان کی اور ان کی گاڑی اس وقت تصویر کھینچے جب وہ شمس آباد میں ترکاری کی مارکٹ سے گذ ررہے تھے۔

وہ گاڑی سے نیچے اترے اور پولیس جوان سے درخواست کی کہ اس کی تصویر ہذف کردیا اور ان پر لاک ڈاؤن کے پیش نظر کوئی جرمانہ عائد نہ کریں۔ مذکورہ ڈرائیور نے الزام لگایاکہ وہ پولیس جوان نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور انہی تھپڑ بھی رسید کیا۔

انہوں نے کہاکہ ”پھر میرا کالر اس انہو ں نے پکڑ لیا۔ درایں اثناء ایک اور ٹریفک پولیس کوجوان وہاں پہنچ گیا اور میرے کو پولیس اسٹیشن گھسیٹ کر لے گئے“

سبحان نے کہاکہ انہیں ٹریفک پولیس اسٹیشن کی پہلی منزل پر رکھا گیاہے جہاں پر انہیں اذایت پہنچائی گئی ہے۔ سبحان نے کہاکہ ”انہوں نے مجھے لاٹھیو ں او رپلاسٹک پائپ سے زدکوب کیا۔

یہاں میرے ہاتھوں‘ پیروں اورتلوؤں پر زخم ہیں۔ ایک افیسر نے مجھے لات ماری اورپاکستان جانے کو تک کہا ہے“۔

مذکورہ ڈرائیو رنے اس بات کا بھی دعوی پیش کیاکہ بعض پولیس اہلکاروں نے اس ڈرے سے جسمانی اذیتوں کی بات وائیرل ہوجائے گی ان کی مرہم پٹی بھی کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اویسی کی مداخلت پر تین دن حراست میں رکھنے کے بعد رہاکیاگیاہے۔ اویسی نے ٹوئٹ کیا کہ”ٹریفک پولیس نے سبحان کو حیدرآباد ائیرپورٹ کے قریب تحویل میں لے کر زدکوب کیاہے۔

انہیں پولیس اسٹیشن لے جایاگیا اور تین دنوں سے ان کے ساتھ پولیس جوان مارپیٹ کررہے ہیں۔ انہوں نے مخالف مسلم توہین کی اور اس کوپاکستان جانے کو کہا ہے۔ کل مجھے اس کی جانکاری ملی او رمیں نے فوری سی ائی سے بات کی جس نے اس کو رہا کردیاہے“۔

اویسی‘ مذکورہ صدر کل ہند مجلس اتحاد المسمین (ایم ائی ایم) نے مانگ کی ہے اس واقعہ میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے‘ انہیں فوری برطرف کیاجائے اور سزا دی جائے۔

انہوں نے کہاکہ اذیت پہنچانے پر کوئی معافی نہیں ہے۔مذکورہ ایم پی نے کہاکہ سائبر آباد پولیس کمشنر جو ”فوری انصاف“ دلانے والے کے طور پر جانے جاتے ہیں وہ اس معاملے میں فوری کاروائی کریں گے۔

انہوں نے تلنگانہ ڈی جی پی سے بھی مطالبہ کیاہے ہ اس طرح کے پولیس مظالم کی روک تھام کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھائیں۔