حیدرآباد اور دیگر شہروں میں پٹرول‘ ڈیزل کی قیمتیں میں انتخابات کے بعد اضافہ کی متوقع

,

   

عالمی مارکٹ میں روس او ریوکرین بحران کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے
نئی دہلی۔مرکزی حکومت کی جانب سے ایندھن کی ایکسائز ڈیوٹی پر کمی کافیصلہ کرنے کے بعد نومبر کے مہینے میں معمولی کمی پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں میں حیدرآباد اوردیگر میٹرو شہرو ں میں عمل میں ائی تھی۔

پٹرول اورڈیزل کی قیمتیں 3نومبر کے روز بالترتیب 114.49اور 107.40فی لیٹر تھیں اور 4نومبر کے روز اس میں کمی کے بعد کم ہوکر بالترتیب 108.2فی لیٹر اور 94.62فی لیٹر رہا ہے۔دیگر شہروں میں بھی ایندھن کی قیمتوں میں معمولی کمی ائی تھی۔

نومبر4کے بعد سے پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں کوئی بھی تبدیلی اب تک نہیں ائی ہے۔

تاہم وہی قیمت میں انٹرنیشنل مارکٹ میں برقرار نہیں ہے۔ عالمی مارکٹ میں تیل کی قیمت 100ڈالر فی بیرل ہے۔ فی الحال بنچ مارک بریڈنٹ ایندھن کی گلوبال قیمت 93.10ڈالر فی بیرل ہے۔ نومبر4کو فی بیرل یہی قیمت80.54ڈالر تھی۔

اس میں 15.59فیصد کا اضافہ ہواہے۔


عالمی مارکٹ میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ کیوں؟
پچھلے ماہ گول مین ساچیس کی جانب سے کی گئی پیشین گوئی کے مطابق اس سال تیل کی قیمت100ڈالر فی بیرل تک جاسکتی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ کی مختلف وجوہات ہیں۔

عالمی مارکٹ میں روس او ریوکرین بحران کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔کیونکہ سونے اور خام تیل کی پیدوار میں دنیاکے ٹاپ ممالک میں روس کا شمار ہے‘ کسی بھی مغربی ملک کی جانب سے اس کے خلاف تحدیدات عالمی سپلائی میں رخنہ کا سبب بن سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ او پی ای سی +تیل کی پیدوار کرنے والے ممالک نے مانگ کے مقابل کم تعداد میں بیرلس دئے ہیں اور اس کی وجہہ جغرافیائی کشیدگی ہے۔


حیدرآباد اوردیگر شہروں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت جوں کی توں کیوں ہے؟۔
اترپردیش کے بشمول مختلف ریاستوں میں اسمبلی انتخابات پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں کو حیدرآباد اور ہندوستان کے دیگر بڑے شہروں میں برقرار رکھنے کی وجوہات میں سے ایک ہے۔

بہت ممکن ہے کہ ان ریاستوں میں انتخابات کے مکمل ہوجانے کے بعد تیل کی قیمتو ں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

چونکہ فی بیرل پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود تیل کی کمپنیوں میں قیمتوں میں اضافہ نہیں ہے اور ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے اس نقصان کی بھرپائی کے لئے نمایاں اضافہ کرسکتے ہیں۔