حیدرآباد سٹیزنس گروپ نے کسانوں کے احتجاج سے کیا اظہار یگانگت

,

   

جاری احتجاج کے دوران جان دینے والے کسانوں کو سینکڑوں نے خراج عقیدت پیش کیا
حیدرآباد۔مرکز کے نئے زراعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسانوں سے اظہار یگانگت کے لئے شہریوں کے ایک گروپ نے اتوار کے روز حیدرآباد میں ہاتھ سے ہاتھ ملائے۔

احتجاج کررہے کسانوں کے مطالبات بشمول بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کی جانب سے منظور شدہ مخالف کسان قوانین سے دستبرداری کے لئے مذکورہ مظاہرین نے مکمل حمایت اور تائید کا بھی اعلان کیاہے۔اس احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے والوں میں سینکڑوں گھریلو ملازمین ’ورکرس‘ ٹیچرس‘ لکچررس‘ اولیاء طلبہ‘ خواتین‘ تیسری جنس تنظیمیں‘ وکلاء‘ غیر منظم شعبہ سے تعلق رکھنے والے ورکرس‘ سافٹ ویئر انجینئرس‘ رائٹرس اور شعراء موجود تھے۔

اس گروپ نے دہلی کی سرحد پر جاری احتجاج میں اپنی جان گنوانے والے30کسانوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیاہے۔ڈسمبر 20کو قومی سطح پر یوم ”کسان شہیدوں کاشردھانجلی“اعلان کیاگیاہے۔دھرنے کے مقام پر ان تمام کسانوں کی تصویریں لگائی گئی تھیں۔

تلنگانہ بھر میں کسانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے پروگرام کا انعقاد عمل میں لایاگیاتھا۔ کسانوں کی تائید وحمایت میں سوماجی گوڑہ پریس کلب میں کئی مصنفین اور شعراء اکٹھا ہوئے تھے۔

سی پی ائی کے ٹی ویرا بھدرم‘ سی پی ائی کے چاڈا وینکٹ ریڈی‘ تلنگانہ جناسمیتی کے پی ونئے کمار نے دھرنے میں حصہ لیا اور مرکز سے مطالبہ کیاکہ وہ پروپگنڈہ روک کر کسانوں کے مطالبات کی طرف توجہہ دیں۔این اے پی یم کی میرا سنگا مترا نے اس احتجاجی دھرنے کا انعقاد عمل میں لایاتھا۔