حیدرآباد فارماسٹی سے ہزاروں نوجوانوں کو ملازمت کی امید

   

مقامی افراد کو ترجیح دینے کمپنیوں کو ہدایت،3000 ملازمتوں کی فراہمی متوقع
حیدرآباد : حیدرآباد فارماسٹی کے قیام سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع میں اضافہ کی امید ہے۔ حکومت نے فارما کمپنیوں میں مقامی افراد کو روزگار میں ترجیح دینے کی ہدایت دی ہے ۔ توقع کی جارہی ہے کہ فارما سٹی میں اطراف کے 6 مواضعات سے تعلق رکھنے والے 2 تا 3 ہزار نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوگا۔ فارما سٹی کے سلسلہ میں جن افراد کی اراضی حاصل کی گئی ، ان خاندانوں میں روزگار کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی ۔ حکومت نے مقامی افراد کو روزگار کی فراہمی کیلئے حال ہی میں پالیسی کو منظوری دی ہے ۔ کمپنیوں کو مختلف رعایتوں کے ذریعہ اس بات کے لئے آمادہ کیا جارہا ہے کہ وہ مقامی افراد کو روزگار میں ترجیح دیں۔ کلکٹر رنگا ریڈی اموے کمار نے بتایا کہ فارماسٹی کے لئے سروے کا کام جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے کمپنیوں کی ضرورت کے مطابق نوجوانوں کو ٹریننگ دی جائے گی تاکہ ملازمت میں کوئی دشواری نہ ہو۔ تعلیمی قابلیت رکھنے والے نوجوانوں کی نشاندہی کی جارہی ہے جو فنی مہارت سے متعلق روزگار میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ آندھراپردیش حکومت نے موجودہ اور نئی قائم ہونے والی صنعتوں کو پابند کیا ہے کہ وہ مقامی سطح پر 75 فیصد روزگار فراہم کریں۔ ہریانہ کی حکومت نے خانگی شعبہ میں مقامی افراد کو 75 فیصد ملازمتوں کا قانون منظور کیا ہے ۔ مدھیہ پردیش کی حکومت نے 70 فیصد ملازمتیں مقامی افراد کے لئے مختص کی ہیں۔ فارماسٹی کے لئے یاچارم، میر خان پیٹ ، پنجہ گوڑہ اور دیگر علاقوں میں اراضی حاصل کرتے ہوئے کمپنیوں کو الاٹ کی جارہی ہے ۔ تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن نے تقریباً 9 ہزار ایکر اراضی حاصل کی ہے۔ 5000 سے زائد کسانوں سے یہ اراضی حاصل کی گئی، انہیں نہ صرف معاوضہ دیا گیا بلکہ قابل نوجوانوں کو ملازمتوں کا تیقن دیا گیا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق حیدرآباد فارماسٹی میں 200 کمپنیوں نے اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ حکومت فارماسٹی کو آلودگی سے پاک بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔