حیدرآباد میں لاک ڈاؤن برقرار، آر ٹی سی بس سرویس کا آج سے آغاز

,

   

بڑے شاپنگ مالس کے سواء تمام دوکانات کھولنے کی اجازت، کورونا وباء میں مزید اضافہ کے اندیشے، حکومت کسی بھی صورتحال سے نمٹنے تیار، عوام کو خوفزدہ نہ ہونے کا مشورہ، جائزہ اجلاس سے کے سی آر کا خطاب

حیدرآباد۔/27 مئی، ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ میں تیزی سے پھیلنے والی خوفناک وباء کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال پر غور وخوض اور اہم فیصلوں کے ضمن میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں چہارشنبہ کو اُن کی سرکاری رہائش گاہ و کیمپ آفس پرگتی بھون میں کئی گھنٹوں تک ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں چند اہم فیصلوں کا اعلان کیا گیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اعلان کیا کہ آر ٹی سی بسوں کو جمعرات سے کرفیو پابندیوں سے استثنیٰ دیا جائے گا اور مختلف اضلاع سے آنے والی بسیں کسی رکاوٹ کے بغیر جوبلی بس اسٹیشن سکندرآباد اور حیدرآباد کے املی بن بس ڈپو پہنچ سکیں گی۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اعلان کیا کہ حیدرآباد میں لاک ڈاؤن قواعد پہلے کی طرح برقرار رہیں گے جس کے درمیان بڑے شاپنگ مالس کے سوا تمام دکانات کل جمعرات سے کھول دیئے جائیں گے۔ اس ضمن میں طاق و جفت طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔چیف منسٹر نے اعتراف کیا کہ کورونا وائرس اگرچہ ایک ہفتہ کے دوران تیزی سے پھیلا ہے لیکن اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ سنگین نوعیت تک نہیں پھیلا ہے جس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے رہنمایانہ خطوط میں مزید نرمی پیدا کی جارہی ہے جس کے باوجود عوام کو بہر صورت احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے چوکس رہنا چاہیئے۔ کے سی آر نے اعلان کیا کہ شہر اور چند اضلاع میں کوویڈ پازیٹیو کیسس میں اگرچہ کچھ اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن محکمہ صحت و طبابت کے عہدیدار مریضوں کی کثیر تعداد کو ممکنہ حد تک بہترین طبی خدمات فراہم کرنے تیار ہیں۔

انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ کورونا پازیٹیو مریضوں کو حالت بگڑنے کی صورت میں بہتر ہنگامی خدمات فراہم کریں۔ اجلاس میں کورونا وائرس پر قابو پانے، لاک ڈاؤن پر عمل آوری اور بعض شعبوں میں نرمی پیدا کرنے کے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ ریاستی وزراء ایٹالہ راجندر، نرنجن ریڈی، سرینواس گوڑ، پواڑہ اجئے کمار، مشیر اعلیٰ راجیو شرما، چیف سکریٹری سومیش کمار، ڈی جی پی مہندر ریڈی، پرنسپال سکریٹری نرسنگ راؤ، اسپیشل چیف سکریٹری شانتی کماری، پرنسپال سکریٹری راما کرشنا راؤ، کالوجی ہیلت یونیورسٹی کے وائس چانسلر کروناکر ریڈی، ڈی ایم ای رمیش ریڈی، ڈی ٹی ایچ سرینواس، صحت و طبابت کے مشیر گنگادھر اور دوسروں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر محکمہ صحت و طبابت اعلیٰ افسران و ماہرین نے چیف منسٹر کو دنیا بھر میں کوویڈ۔19 سے پیدا شدہ صورتحال اور اس کے معائنوں اور علاج کے بارے میں واقف کروایا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کورونا وائرس اگرچہ ایک نازک مسئلہ ضرور ہے لیکن اس سے زیادہ خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ دنیا بھر میں کئے گئے مطالعات اور عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) کے تخمینوں کے مطابق متاثرین کی اکثریت میں اس وباء کی علامات نہیں پائی گئیں۔ تقریباً 80 فیصد ایسے متاثرین ہیں جن میں وائرس کی کوئی علامات نہیں پائی گئیں اور انہیں علاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ صرف 15 فیصد میں انفلونزا جیسی علامات یعنی سانس لینے میں دشواری، کھانسی، سردی ، بخار، نزلہ ، زکام دیکھا گیا۔ اس قسم کی علامات سے متاثر افراد بہت جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔ صرف 5 فیصد مریض ایسے ہوتے ہیں جن پر بہت زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور اس زمرہ سے تعلق رکھنے والوں کی اموات میں اکثریت ہے۔ملک میں کورونا اموات کی شرح 2.86 ہے جبکہ تلنگانہ میں یہ شرح 2.82 ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ’’ چند تخمینوں کے مطابق آئندہ دو تا تین ماہ کے دوران ملک میں کورونا پازیٹیو کیسس میں قابل لحاظ اضافہ ہوسکتا ہے لیکن عوام کو اس ضمن میں خوف و ہراسانی کا شکار ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ریاست میں ان متاثرین کی تعداد خواہ کتنی ہی کیوں نہ ہو حکومت انہیں ممکنہ بہتر علاج فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ تمام دواخانوں میں پی پی ای کٹس، ٹسٹ کٹس، ماسکس، بستر، وینٹلیٹرس وغیرہ تیار ہیں۔‘‘