خانگیانے کی پالیسی، فلاحی کاموں کو کچلنے کا سنگین منظر نامہ

   


بجٹ میں تعلیم و روزگار کیلئے کوئی اضافی فنڈس نہیں، بھینسہ میں ایس آئی او، مرکزی رکن ڈاکٹر لقمان احمد خان کی پریس کانفرنس

بھینسہ:حالیہ مرکزی بجٹ کافی مایوس کن رہا بالخصوص شعبہ تعلیم اور روزگار کے اضافی بجٹ کی جو توقع تھی وہ بالکل بر عکس ثابت ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار بھینسہ جماعت اسلامی کے مرکز اسلامی پر ڈاکٹر لقمان احمد خان مرکزی رکن شوریٰ و ریاستی پی آر سکریٹری اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا نے اپنی تنظیمی دورے کے موقع پر پریس کانفرنس سے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کی کثیر تعداد وبائی امراض اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھی تھی اور مسلسل ملازمتوں کی تلاش میں جدوجہد کر رہی ہے۔ تاہم ، حکومت ان کے تعاون کے بجائے، پورے پیمانے پر نجکاری(privatization) کی طرف اپنا مارچ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جو کہ ملک کے فلاحی کاموں کو کچلنے کاسنگین منظر نامہ ہے برادر نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مرکزی بجٹ 2021-22 میں تعلیم کے شعبے اور ملازمت کے بارے میں مذکورہ مشاہدات ہیں وزارت تعلیم کے سالانہ اخراجات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ پچھلے سال کے بجٹ میں 99،331 کروڑ روپے مختص تھے جو کہ اب 93،225 کروڑ روپئے پر مختص ہوا ہے (مجموعی اخراجات کا 3.26 فیصد سے2.68 فیصد تک) ایسے میں قوم کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیزی سے اپنے اخراجات میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے لیکن حکومت نے اس کے لئے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا ہے ۔ یہ حکومت کی مجموعی چیزوں کی اسکیم کا اشارہ ہے ، جہاں پروموشن کی طرف بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جاتے ہیں اور نتائج کو حاصل کرنے کی طرف کم کوشش کی جاتی ہے طلباء کے تناؤ کی سطح کو کم کرنے اور خودکشی کی کوششوں کے خاتمے کے لئے اسکولوں اور کالجوں میں طلباء￿ کے مشیر مقرر کرنے کا بھی مطالبہ کیااور کہا کہ ایس آئی او اس ضمن میں مرکزی سطح پرماہرین تعلیمات کے ذریعہ طرح طرح کے سمینار و سمپوزیم رکھکر عوامی شعور بیدار کررہی ہے اور اس ضمن میں ایس آئی او منتخب کردہ عوامی نمائندوں اور ارکین پارلیمنٹ سے خصوصی ملاقاتیں کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں طلباء￿ و بے روزگار نوجوانوں کی آواز اٹھانے کی نمائندگی بھی کرے گی ۔ اس پریس کانفرنس میں برادر مجاہد احمد فراز مقامی صدرایس آئی او، برادر عمر فرحان یونٹ سکریٹری، عبدالرحیم کے علاوہ دیگر موجود تھے۔