خواتین کا ایک بڑا طبقہ ورزش کو نظر انداز کرتا ہے

   

حیدرآباد۔خواتین کا ایک بڑا طبقہ ورزش کو نظر انداز کرتا ہے حالانکہ بیمار ہونے پر انہیں ڈاکٹر اور دیگر ماہرین ورزش کی مشورہ دیتے ہیں لیکن بیمار ہونے سے پہلے ہی روزآنہ ورزش کو روزآنہ کے معمولات کا حصہ بنالیا ایک صحت مند زندگی کے لئے بہت ہی ضروری ہوچکاہے ۔اگر گھریست خواتین بہت جلدی تھکن محسوس کرتی ہیں ؟ روزانہ کی سرگرمی جیسا کہ گھر کا کام کاج، شاپنگ کرنا، گھر کا روزانہ کا سودا سلف لانا اگر آپ روزانہ آپ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں تو آپ کو توانائی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے لہذا آپ کو ورزش کرنا ضروری ہے ۔ ورزش کے دو بنیادی فائدے ہیں ایک تو یہ بیماروں کے خلاف ایک اہم ہتھیار ہے دوسرا بیماروں سے محفوظ رکھنے میں یہ اہم رول ادا کرتا ہے ۔۔ ورزش اور جسمانی سرگرمی کے فروغ میں زیادہ توانائی حاصل کرنے سے آپ کے قلبی نظام کو کافی فائدے پہنچے گا۔ ورزش آپ کو مثبت سوچ کی طرف لے جاتی ہے جو چڑچڑا پن محسوس ہوتا تھا وہ ورزش سے نہیں ہوتا بلکہ آپ اپنی سارا دن خوشی اور شادمانی محسوس کرتے ہیں۔ آپ کا موڈ اچھا ہوتا ہے آپ ورزش سے بہتر اثرات پاتے ہیں اور دوستوں، رشتے داروں اور اپنے افراد خاندان کے درمیان اچھا محسوس کرتے ہیں جس سے آپ کے دوستانہ ماحول میں اضافہ ہوگا۔ ورزش صحت کی صورتحال سے منسلک ہے اور بیماری مختلف وقتوں سے منسلک ہے۔ سوچ دل کی بیماری کو پیدا کرنے میں اہم رول ادا کرتی ہے جبکہ ورزش کولسٹرول کو کم کرتا ہے اور ایچ ڈی ایل اور غیر صحت مند کولیسٹرول اور چربی کو ہمارے جسم میں کم کرتی ہے۔ یہ دل کی صحت اور اس کے روک تھام اورکولیسٹرول کے توازن کو برقرار رکھتی ہے۔ دیگر صحت کے مسئلے مسائل بھی کنڑول ہوتے ہیں۔ جس میں گٹھیا کا درد، اعصابی تناواور ذیابطیس نمبر2 جیسی بیماری وغیرہ شامل ہیں۔اگر آپ نیند کے دوران پریشانی محسوس کرتے ہیں یا آپ اچھی نیند کی کوشش کرتے ہیں تو اس کا ورزش ایک سادہ اور آسان حل ہے۔ یہ خواتین کو سکون سے سونے میں مدد اور گہری نیند کو فروغ دیتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دن میں 30 منٹ کی ورزش ضروری ہو۔ ورزش نہ صرف جسم اور صحت کی بہبود کا ایک حصہ ہے بلکہ یہ ذہنی صلاحیت بھی بڑھاتی ہے۔ ورزش کے ساتھ ہارمون جیسا کہ سیری ٹونن ذہنی طور پر دماغ میں اضافہ کرتی ہے۔