خود پر حملہ کرنے معاملے میں شاعر منور رانا کے بیٹے پر مقدمہ درج

,

   

لکھنو۔ اُردو کے معروف شاعر منوررانا کے لکھنو میں مکان پر اترپردیش پولیس کے دھاوے کے ایک روز بعد مذکورہ پولیس نے جمعہ کے روز کہاکہ تبریز رانا نے مبینہ طور سے خود پر حملہ کاخاکہ بنایا ہے تاکہ ایک جائیداد کے تنازعہ میں ان کے رشتہ داروں کو پھنسایاجاسکے۔

ریاست کی درالحکومت کے تریپولہ علاقے میں ایک پٹرول پمپ کے قریب پیر کی رات کو ان کی ایس یو وی کار پر گولیاں چلانے کی شکایت کرنے والے تبریز کا دعوی ہے کہ نامعلوم افراد نے ان پر حملہ کیاتھا۔

حملہ آوروں نے دو گولیاں ان کی کار پر چلائیں او رموقع سے فرار ہوگئے۔ تبریز کی ایس یو وی پر گولیاں لگیں مگر انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچاہے۔

جمعہ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں رائے بریلی پولیس نے کہاکہ تحقیقات کے دوران انہیں جانکاری ملی ہے کہ تبریز کا ان کے چچا کے ساتھ ایک جائیداد کے مسلئے پر تنازعہ چل رہا ہے۔

تبریز مبینہ طور سے حلیم کے رابطے میں ائے اور اس سے کہاکہ وہ ان پر ایک فرضی حملے میں مدد کریں جس سے انہیں اپنے چچاؤں کو ماخوذ کرنے میں مددملے گی اور انتخابات لڑنے کے لئے ایک موافق ماحول بنے گا۔

پولیس نے بیان میں کہاکہ حلیم او ردیگر تین افرا دکی شناختی سلطان‘ ستیندر اور شوبھم کے طور پر ہوئے ہیں اور ان کی گرفتاری عمل میں لالی گئی ہے اور ہتھیار بھی ضبط کرلئے گئے ہیں۔ پولیس نے تبریز رانا کا بیان قلمبند کرتے ہوئے اس واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیاہے۔

وہ اراضیات کے ڈیلر ہیں اور پولیس کوبتایاکہ کسی بھی نے ان کی دشمنی نہیں ہے۔ تبریز کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیاہے او ررائے بریلی پولیس نے جمعرات اورجمعہ کی درمیانی شب کے دوران لکھنو میں ان کے والد کے مکان کی تلاشی بھی لی ہے۔

مذکورہ شاعر کی بیٹی فوزیہ رانا نے تاہم پولیس پر بغیر کسی وارنٹ کے گھپ اندھیری رات میں ان کے مکان میں داخل ہونے الزام لگایاہے۔

اس سے قبل بھی ان پر لکھنو پولیس نے مخالف شہریت ترمیمی ایکٹ احتجا ج کی قیادت پر مقدمہ درج کیاہے۔