داؤس۔یہاں پر منعقدہ پچاس ویں سالانہ عالمی معاشی فورم کے اجلاس میں ارب پتی سماجی خدمت گذار جارج سورس نے وزیراعظم نریندر مودی پرالزام عائد کیاہے کہ وہ ہندوستان کو ایک ہندو قوم پر مشتمل ملک میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے داؤس عالمی معاشی فورم کے دثوران خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”قوم پرستی کا زوایہ تبدیل کرنے کاکام کیاجارہا ہے۔ ہندوستان میں سب سے بڑا اور خطرناک جھٹکا ہندوستان کو لگا ہے جہاں پر جمہوری طرز پر منتخب مودی ملک کو ہندو قوم میں تبدیل کررہے ہیں‘
بالخصوص نیم خود مختار مسلم علاقہ کشمیر پر تعزیزی اقدامات مسلط کرتے ہوئے اورلاکھوں مسلمانوں کی شہریت چھینے والے کاروائی انجام دی جارہی ہیں“۔
حکومت نے 5اگست کے روز جموں اور کشمیر سے ائین کے ارٹیکل370کو برخواست کرتے ہوئے ریاست کو دو مرکز کے زیر اقتدار علاقوں میں تقسیم کردیا ہے۔
اس کے علاوہ علاقہ میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے رابطہ کے تمام ذرائع منقطع کردئے ہیں اور علاقے میں تحدیدات عائد کردئے تھے۔
عالمی سطح پر حکومت کی اس کاروائی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایاگیاہے۔ ہندوستان بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کئے جارہے ہیں۔
مذکورہ سی اے اے کے تحت حکومت افغانستان‘ بنگلہ دیش اور پاکستان کے چھ اقلیتی طبقات کے ان لوگوں کو جو اپنے ملک میں ظلم وستم کا شکار ہیں 31ڈسمبر 2014سے قبل ہندوستان میں داخل ہونے پر شہریت دینے کا اعلان کیاہے۔
ملک بھر میں سی اے اے‘این آرسی او راین پی آر کے خلاف احتجاج میں اب تک 26لوگوں کی موت ہوئی ہے‘ مذکورہ اموات بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستوں اترپردیش‘ کرناٹک اور آسام میں پیش ائے ہیں جس میں سب سے زیادہ 23اموات ریاست اترپردیش میں ہوئی ہیں