داستان حافظ سعید

,

   

کیونکہ پاکستان نے دہشت گردی کو مالیہ فراہم کرنے کے معاملے میں سعید اور اس کے ساتھیوں کے خلاف23مقدمات سے شروعات کی ہے‘ جس کے کمزور سیاق وسباق پر ایک نظر۔

نئی دہلی۔ جب ایک ”زیر دباؤ‘ پاکستان کے شروعات میں ”23مقدمات حافظ سعید اور اس کے بارہ ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی کے لئے مالیہ کی فراہمی کے معاملہ میں درج کئے گئے ہیں“ مذکورہ نیوز ہندوستان کے اہم نیوز پیپرس کے پہلے صفحہ پر شائع کی گئی۔

پاکستان میں 4جولائی کے روز اس خبر کو صرف ڈیلی ٹائمز نے شائع کیاتھا۔خبر کچھ اس طرح تھی کہ”مخالف دہشت گرد دستے کے ایک افیسر جس کو برسرعام بات کرنے کی اجازت نہیں ہے‘

انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ”محکمہ مخالف دہشت گردی(سی ٹی ڈی)کا کہنا ہے کہ ا س نے حافظ سعید اور اس کے بارہ ساتھیوں کے خلاف پانچ ٹرسٹ کے ذریعہ پیسے جمع کرکے اس کو لشکر طیبہ(ایل ای ٹی)کودینے کے معاملے میں 23مقدمات درج کئے ہیں۔

اس کے علاوہ ایل ای ٹی سے وابستہ دو ممنوعہ امداد ی ادارے جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی) اور فلاح انسانیت فاونڈیشن(ایف ائی ایف) کو بھی نشانہ بنایاگیاہے‘ اپنے بیان میں محکمہ نے کہا ہے کہ ان تنظیموں اور افراد کے تمام اثاثے بھی غرق کرتے ہوئے ملکی تحویل میں لے لئے گئے ہیں۔

مخالف دہشت گرد محکمہ نے کہاکہ کاروائی اقوام متحدہ کے امتناعات کے مطابق کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کی پریس ریلیز کے مطابق جن پر مقدمہ درج کیاگیا ہے بشمول حافظ سعید‘ عبدالرحمن مکی‘ ملک ظفر اقبال‘ امیر حمزہ‘ یحیی عزیز‘ نعیم شیخ‘ محسن بلال‘ عبدالرقیب‘ احمد داؤد‘ محمد ایوب‘ عبداللہ عبید‘ محمد علی اورعبدالغفور ہیں۔

مقدمہ لاہور‘ گرجن والا اور ملتان میں 1اور2جولائی کو درج کیاگیاہے”کیونکہ غیر منافع بخش اداروں اور ٹرسٹ کے نام پر فنڈ اکٹھا کرتے ہوئے مذکورہ پیسے دہشت گرد تنظیموں کو دئے گئے“۔

اس میں ذکر نہیں کیاگیا ہے کہ سعید ملک بھر میں عدالتیں چلارہا ہے۔ سال2016می ں مذکورہ روزنامہ نے 9اپریل2016کو یہ خبر شائع کی تھی کہ سعید نے ناقابل معافی کام کیاہے۔

پاکستان کے دستور کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرعی عدالتیں چلا رہا ہے”مذکورہ شرعیہ عدالتیں جس کا قیام جماعت الدعوۃ نے عمل میں لایاہے ملک بھر میں چلائی جارہی ہیں اور صرف لاہور کی عدالت اس کے متبادل عدلیہ نظام کے تحت قتل کے معاملات کی سنوائی کے بشمول 5550واقعات میں فیصلے سنائے ہیں“۔ جس کے علاوہ حافظ سعید کو لیگل نوٹس جاری کی گئی تھی۔

حافظ کی جماعت الدعوۃ کے علاوہ دیگر اداروں کے نام سے بھی سرگرمیاں پاکستان میں چل رہی ہیں۔ جس کے ذریعہ کئے جانے والے پروپگنڈہ میں سب سے اہم ذکر وادی کشمیر میں جنگ کے لئے لوگوں کو اکسانے کا ہے۔

بالخصوص خطبات جمعہ میں حافظ اور اس کے ساتھی اس کام کو ایک مقدس فریضہ کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جا نب سے امتناعات عائد کرنے کے بعد بین الاقوامی سطح پر پاکستان یکہ وتنہا ہونے کے خدشات کے پیش نظر حکومت پاکستان نے محض دیکھاو ے کے لئے ا س قسم کی کاروائی کی ڈھونگ کررہی ہے۔