داعش سے تعلق کا الزام ، سعودی کا ترکی اور شام کے کمپنیوں اور افراد کو بلیک لسٹ

   

ریاض۔سعودی عرب نے دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق کے الزام میں ترکی اور شام میں چھ بینکنگ کمپنیوں اور شخصیات کو بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے۔سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ریاستی سلامتی کے ادارے نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے انسداد کے لیے چھ ملکوں کے تعاون سے ترکی اور شام میں تین بینکنگ کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا۔ ان کمپنیوں نے داعش تنظیم کو رقوم ٹرانسفر کی تھیں۔ ان میں ترکی اور شام کی الھرم اور الخالدی کمپنیاں شامل ہیں جبکہ تواصل کمپنی اورنجاۃ تنظیم برائے سماجی نگہداشت شامل ہیں۔سماجی تنظیم نجات کو داعش کی سرگرمیوں کی مدد کے لیے عنوان کے طور پر استعمال کیاجارہا تھا۔ایس پی اے کے مطابق الھرم صرافہ کمپنی، تواصل کمپنی، الخالد لصرافہ کمپنی، عبدالرحمن علی الاحمد الراوی، نجاۃ تنظیم برائے سماجی نگہداشت اور اس کے ڈائریکٹر سعید حبیب خان کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ داعش تنظیم کی مالی مدد اور سہو لتوں کی فراہمی میںیہ چھ نام نمایاں ہیں۔ترکی اور شام میں تین مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں نے داعش تنظیم کے قائدین اور شام میں موجود اس کے جنگجوؤں کے لیے رقوم کی ترسیل میں کلیدی کردارادا کیا۔عبدالرحمن علی حسین الاحمد الراوی داعش کو مالی سہولتوں کی فراہمی میں بڑا نام ہیں۔ داعش نے ان کا انتخاب 2017 میں کیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجاۃ تنظیم برائے سماجی نگہداشت کا ہیڈ کوارٹر افغانستان میں ہے۔اس کے ڈائریکٹر سعید حبیب خان نے خراسان میں داعش کی سرگرمیوں میں مدد اور ترسیل زر کے لیے تنظیم کو استعمال کیا۔