دسہرہ کے بعد خانگی اسکولوں کی کشادگی پر انتظامیہ کا غور

   

حیدرآباد۔ تلنگانہ کے خانگی اسکولوں کی جانب سے دسہرہ کے بعد اسکولوں کے آغاز پر فیصلہ کیا جائے گا! ریاست میں آن لائن تعلیم کے آغاز کے باوجود تعلیم کو باقاعدہ بنانے میں دشواریوں سے نمٹنے خانگی اسکولوں کی جانب سے دسہرہ کے بعد فیصلہ کی توقع ہے ۔ خانگی اسکولوں کے ذمہ دار آن لائن تعلیم سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ اس کے سبب اسکول انتظامیہ کو کئی مشکلات کا سامنا ہے اور فیس وصولی میں بھی دشواریاں ہونے لگی ہیں ۔کہا جار ہاہے کہ شہرو مضافاتی علاقوں میں اسکولوں کو فروخت کیا جارہا ہے ۔ بجٹ اسکولوں کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ فیس کی عدم ادائیگی کے سبب وہ اسکولوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں کیونکہ اخراجات فیس کے ذریعہ ہی پورے ہوا کرتے تھے اور بجٹ اسکولوں میں غریب طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں اور ان پر فیس کیلئے دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا ۔ اطلاعات کے مطابق اسکولوں کی خریدی کیلئے سرمایہ کار اور کارپوریٹ اسکولوں سے دلچسپی کا اظہار کیا جا رہاہے جس کی وجہ سے مستقبل میں بجٹ اسکولوں کے کارپوریٹ یا نیم کارپوریٹ ادارو ںمیں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے ۔