دفاعی شعبہ میں سرمایہ کاروں کیلئے ہندوستان بڑی مارکٹ

,

   

جوائنٹ وینچرس پارٹنرشپ شروع کرنے وزیر دفاع نرملا کی پیشکش ۔ بنگلورو میں ایروانڈیا شو کاآغاز ، رافیل مرکز توجہ

بنگلورو ۔20 فبروری۔( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے آج سرمایہ کاروں کو راغب کیا کہ فضائی حدود اور دیگر شعبوں میں موجودہ ماحولیاتی نظام کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے جوائنٹ وینچر پارٹنرشپس بنائیںاور کہاکہ ہندوستان دفاعی شعبے کی تیاریوں کے لئے بڑی مارکٹ ہے ۔ وزیر دفاع نرملا سیتارامن نے ایشیاء کے ممتاز ایئرشو میں میک ان انڈیا مہم کیلئے زبرست ـکوشش کرتے ہوئے سرمایہ کاری طلب کی ۔ یہ شو بنگلورو کے شمال میں واقع یلاہنکا ہوائی اڈے میں شروع ہوا ۔ ہندوستان کی کئی بلین ڈالر کی مارکٹ کو دیکھتے ہوئے عالمی سطح پر ڈیفنس کی بڑی کمپنیاںاس پانچ روزہ میگا ایونٹ میں اپنی ٹکنالوجی اور اپنے پروڈکٹس کی نمائش کررہے ہیں جن میں ہیلی کاپٹرس ، لڑاکا جٹ طیارے اور ٹرانسپورٹ ایرکرافٹ شامل ہیں۔ اس ایونٹ کی شروعات قدرے بے کیف رہی کیونکہ ایک روز قبل ہی ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف ) کی ایروبیٹکس ٹیم سوریا کرن کے طیارے کا حادثہ پیش آیا جس میں ایک پائلٹ کی ہلاکت ہوئی اور دو دیگر طیارے سے بحفاظت نکل آئے ۔ اس ایئر شو میں امریکی ڈیفنس کی بڑی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے ہمہ مقصدی F-21 لڑاکا جٹ طیارے کی ہندوستان کیلئے رونمائی کی جسے قومی سطح پر تیار کیا جائے گا جبکہ یہ کمپنی کئی بلین ڈالر کے ملٹری آرڈر کیلئے کوشاں ہے ۔ نرملا نے اپنے افتتاحی ریمارکس میں کہا کہ دفاعی شعبہ میں سو فیصدی ایف ڈی آئی اب ممکن ہے ، اس لئے میں تمام سرمایہ کاروں کو دعوت دیتی ہوں کہ موجودہ حالات کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ میں حصہ لیں ۔ اُنھوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان تاحال زائد از 4000 طیارے تیار کرچکا ہے ، وزیر دفاع نے کہاکہ بیرون ملک سے اُوریجنل ایکوپمینٹ مینوفیکچررس کیلئے پرکشش موقع ہے کہ وہ یہاں آکر جوائنٹ وینچر پارٹنرس بن جائیں ۔ وزیر دفاع نے بعض پالیسی اقدامات کا ذکر بھی کیا جس میں ڈیفنس مینوفیکچرنگ میں سو فیصدی ایف ڈی آئی ، ڈیفنس آفسٹ پالیسی 2016 ء اور دفاعی اشیاء کو لائیسنس کی شرط سے آزاد کرنا جیسے اقدامات شامل ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کیا جاسکے ۔ اس موقع پر ملٹری طیاروں کے علاوہ ایروبیٹک ٹیموں نے دم بخود کردینے والے فضائی کرتبوں کا مظاہرہ کیا ۔ یہ ایرو انڈیا کا 12 واں ایڈیشن ہے۔ بنگلورو کے آسمانوں میں قلابازیاں کھاتے ہوئے طیاروں اور فولادی شاہکاروں کے خوبصورت مناظر دیکھنے میں آئے ۔ اس میں رافیل لڑاکا طیارے کی کرتب بازیاں بھی شامل رہیں۔ اس طیارے کی معاملت نے ہندوستان میں سیاسی طوفان مچا رکھا ہے ۔ رافیل طیارے کو کم رفتار پر اُڑاتے ہوئے ونگ کمانڈر ساحل گاندھی کو خراج پیش کیا گیا جو منگل کو ریہرسل کے دوران فضائیہ کی ایروبیٹکس ٹیم سوریہ کرن کے دو طیاروں کے درمیان فضاء میں ٹکراؤ کے حادثہ میں ہلاک ہوئے ۔ آئی اے ایف کے تین طیاروں نے جن میں سکھوئی 30MKi آگے رہا ، ساحل گاندھی کو فضائی سلامی دی ۔ فضائیہ کے مختلف دیگر طیاروں نے بھی اس شو میں سرگرمی سے حصہ لیا ۔