دلت ۔ مسلم جھگڑے کے بعد 48 مکانات پر بلڈوزر چلادیا گیا

,

   

مدھیہ پردیش میں مسجد کے قریب شادی کے ہنگامے پر جھگڑا ہوا ، دو روز بعدانہدامی کارروائی
راج گڑھ : مدھیہ پردیش کے ضلع راج گڑھ کے جیرہ پور میں مقامی دلت اور مسلم برادریوں کے ارکان کے درمیان پیش آئے ناخوشگوار واقعہ کے بعد بلدی حکام نے 48 مکانات کو منہدم کردیا اور بتایا کہ یہ مکانات سرکاری اراضی پر غیرقانونی طور سے بنائے گئے تھے ۔ انہدامی کارروائی اور دلت ۔ مسلم جھگڑے کو جوڑ کر دیکھا جارہا ہے ۔ منگل کی رات مقامی مسجد کے قریب دلت شادی کی بارات دھوم دھام سے گزررہی تھی ۔ مسلمانوں نے شور اور ہنگامے پر اعتراض کیا جس پر جھگڑا ہوگیا ۔ دونوں طرف سے پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجہ میں ایک کمسن لڑکے کے بشمول کم از کم 5 افراد زخمی ہوئے ۔ راج گڑھ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پردیپ شرما نے بتایا کہ شادی کی بارات اور ڈھول باجے کی آواز سے مصلیوں اور مقامی لوگوں کو جھلاہٹ ہوئی اور انہوں نے اعتراض کیا ۔ اس واقعہ پر پولیس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی مقام پر دو روز بعد جمعرات کو بلدی نظم و نسق نے 48 مکانات پر بلڈوزر چلادیئے ۔ جیرہ پور تحصیلدار اشون رام نے بتایا کہ ہم نے غیرمجاز تجاوز ات کے خلاف کارروائی کی ہے ۔ اتفاق سے یہ لوگ دلت کی شادی بارات میں سنگباری کے واقعہ میں ملوث ہوئے تھے ۔ 18 ملزمین کے مکانات کی نشاندہی کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کی جارہی ہے ۔ اس کارروائی کی جمعرات کی صبح تکمیل کرلی گئی ۔ دیگر مکانات کو بعد میں منہدم کیا گیا ۔