دو گجراتی‘ کسانوں کو دو صنعتکاروں کے غلام بنا رہے ہیں

   

بدعنوانیاں منظر عام پر آنے کے خوف سے کے سی آر نے یو ٹرن لیا : ریونت ریڈی
حیدرآباد :۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ و رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے وزیراعظم نریندر مودی پر سیاہ زرعی قوانین کے ذریعہ ملک کے 80 کروڑ کسانوں کارپوریٹ اداروں کا غلام بنانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اپنی پدیاترا کے دوران ریونت ریڈی نے آمنگل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غریب عوام اور کسانوں میں اراضی تقسیم کرنے کا کانگریس کو اعزاز حاصل ہے ۔ لیکن وزیراعظم اپنے صنعتی دوستوں اڈانی اور امبانی کو فائدہ پہونچانے کسانوں کو اپنی اراضیات سے بیدخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان مخالف کسان قواین پر عمل سے فصلوں کو خریدنے والے مراکز نہیں رہینگے ۔ فصلوں کو اقل ترین قیمت وصول نہیں ہوگی ۔ مارکٹس نہیں رہیں گے اور ساتھ ہی نقصان ہونے پر عدالت سے رجوع ہونے کی گنجائش نہیں رہے گی اور یہاں تک راشن شاپس بھی برخاست کردئیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات پیش آئے اور نقصانات بھی ہوں تو کسان زراعت کرتے ہیں تجارت ہرگز نہیں کرتے ۔ سخت محنت و مشقت سے تیار کی جانے والی فصلوں کو اقل ترین قیمت فراہم کرنے کی کانگریس نے قانون سازی کی ہے ۔ کسانوں کے قرض معاف ، مفت برقی ، سبسیڈی پر بینج فراہم کرتے ہوئے کانگریس پارٹی نے ملک میں زرعی انقلاب برپا کرنے کا کام کیا ہے ۔ اراضی نہ رکھنے والے کسانوں کو سال میں کم از کم 100 دن کام فراہم کرنے کے لیے کانگریس نے روزگار ضمانت اسکیم کو متعارف کرایا تھا ۔ گجرات کے دو درمیانی افراد ملک کو اڈانی ۔ امبانی کی جاگیر میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ دہلی جانے والے چیف منسٹر کو مودی نے کیا مشورہ دیا ہے وہ اس سے لا علم ہے مگر یہ بات سچ ہے دہلی سے واپسی کے بعد کے سی آر سردی ، بخار سے فارم ہاوز میں آرام کررہے ہیں بدعنوانیاں منظر عام پر آجانے کے خوف سے کے سی آر نے یوٹرن لے لیا ہے ۔