دھرانی پورٹل پر زرعی اراضیات کے رجسٹریشن کا آغاز

,

   

غیر زرعی جائیدادوں کے بارے میں عنقریب اعلان، چیف سکریٹری نے شمس آباد میں رجسٹریشن کا معائنہ کیا
حیدرآباد: تلنگانہ میں دھرانی پورٹل کی کارکردگی کا آج سے عملاً آغاز ہوگیا۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے شمس آباد میں واقع تحصیلدار آفس پہنچ کر زرعی اراضیات کے رجسٹریشن کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دھرانی پورٹل پر زرعی اراضی کے پہلے رجسٹریشن کی کاپی درخواست گزار کے حوالے کی جس نے اہلیہ کے نام پر گفٹ ڈیڈ کی تھی۔ سومیش کمار نے اس موقع پر عہدیداروں اور درخواست گزاروں سے بات کی اور پورٹل کی اہمیت و افادیت سے واقف کرایا ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ریاست کی تمام زرعی اور غیر زرعی جائیدادوں کو پورٹل پر شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور پہلے مرحلہ میں زرعی اراضیات و جائیدادوں کے رجسٹریشن کا آغاز کیا گیا ۔ اس موقع پر چیف سکریٹری نے بتایا کہ 29 اکتوبر کو چیف منسٹر کے سی آر نے دھرانی پورٹل کا آغاز کیا تھا تاکہ کسانوں کو کرپشن سے پاک اور کسی دشواری کے بغیر مفت رجسٹریشن کی خدمات فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ 946 افراد نے رجسٹریشن کیلئے رقم ادا کی ہے جبکہ 888 افراد نے آج سلاٹ بک کرایا ۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ می سیوا سنٹرس پر 200 روپئے ادا کرتے ہوئے سلاٹ بک کرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء میوٹیشن کے سلسلہ میں حکومت جلد فیصلہ کرے گی۔ دھرانی پورٹل کی خصوصیات سے واقف کراتے ہوئے چیف سکریٹری نے کہا کہ یہ انتہائی آسان اور شفاف سسٹم ہے ، جس کے ذریعہ کرپشن سے پاک خدمات فراہم کی جاسکتی ہے ۔ رجسٹریشن اور میوٹیشن کے کام کسی دشواری کے بغیر انجام دیئے جائیں گے۔ خریدار ، فروخت کنندہ اور گواہوں کی بائیو میٹرک حاضری اور آدھار ویریفیکشن کے ذریعہ رجسٹریشن کا کام انجام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن کی چار اقسام کی تکمیل کی جائے گی جن میں سیل ڈیڈ ، گفٹ ڈیڈ ، وراثت اور تقسیم کے معاملات شامل ہیں۔ اسمارٹ فون کے ذریعہ دھرانی پر سلاٹ بک کیا جاسکتا ہے ۔ فنگر پرنٹ میں کسی تکنیکی خرابی کی صورت میں آئی سائیٹ کے ذریعہ رجسٹریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بینک پیمنٹ کے ذریعہ سلاٹ بک کیا جاسکتا ہے۔ شہریوں کو کمپیوٹر سے تیار کئے جانے والے رجسٹریشن ڈاکیومنٹ حوالے کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں رجسٹریشن کا کام شروع ہوچکا ہے ۔ تکنیکی خرابیوں کی یکسوئی کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اندرون تین یوم یکسوئی کریں گی۔ چیف سکریٹری نے بتایا کہ غیر زرعی اراضیات رجسٹریشن کی تاریخ کا چیف منسٹر اعلان کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی کیلئے خصوصی ٹریبونلس قائم کئے جائیں گے ۔ چیف سکریٹری کے ہمراہ اسپیشل سکریٹری فینانس رونالڈ راس ، کلکٹر رنگا ریڈی اموئے کمار اور دیگر موجود تھے۔ حیدرآباد کو چھوڑ کر 570 ریاست کے منڈلوں سے تعلق رکھنے والے کسان آج سے زرعی اراضیات کے رجسٹریشن کا آغاز کردیں گے ۔ پورٹل پر ابھی تک 1.48 لاکھ ایکر اراضی اور 59.46 اکاؤنٹس کو اب ڈیٹ کیا جاچکا ہے ۔