دھرانی پورٹل کی بہتر کارکردگی کے ذریعہ محکمہ مال میں کرپشن کا خاتمہ

,

   

ریونیو ڈپارٹمنٹ کے نام کی عنقریب تبدیلی، چیف منسٹر کے سی آر کا اعلیٰ سطحی اجلاس، زرعی اراضیات کے ڈیجیٹل سروے کا عنقریب آغاز
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے محکمہ مال میں جاری اصلاحات اور خاص طور پر لینڈ مینجمنٹ کے معاملات میں بہتری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بہت جلد زرعی اراضیات کا ڈیجیٹل سروے کیا جائے گا اور اراضیات کیلئے درکار دستاویزات جاری کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے محکمہ ریونیو کی کارکردگی اور دھرانی پورٹل پر جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ چیف منسٹر نے حکام کو ہدایت دی کہ زرعی اراضیات کے ڈیجیٹل سروے کیلئے ٹنڈرس طلب کئے جائیں۔ چیف منسٹر نے دھرانی پورٹل کی کارکردگی پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ رجسٹریشن اورمیوٹیشن کے معاملات میں شفافیت پیدا کرنے میں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورٹل کامیاب ثابت ہوا ہے اور نئے ریونیو ایکٹ کے تحت محکمہ میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو کے عہدیداروں کی خدمات اور ذمہ داریوں کی نشاندہی کیلئے جاب چارٹ تیار کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دھرانی پورٹل کو متعارف کرنے سے ریونیو ڈپارٹمنٹ میں کرپشن کا خاتمہ ہوا اور کسانوں کو انصاف فراہم کیا گیا۔ بصورت دیگر محکمہ میں ان کی کوئی سنوائی نہیں تھی۔ ایک شخص کی ارا ضی کا رجسٹریشن دوسرے کے نام پر کرنے کی روایت کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراضیات کے تنازعات میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک میں پہلی مرتبہ ریونیو ایکٹ کی تیاری سے قبل تین سال تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ رجسٹریشن اور میوٹیشن کا کام کرپشن کی گنجائش کے بغیر بہتر انداز میں جاری ہے۔ خریدار اور فروخت کرنے والے کے بائیو میٹرک اور آدھار شناخت کی بنیاد پر دھرانی پورٹل کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی اراضیات جو دھرانی پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں ، ان کی خرید و فروخت کی جاسکتی ہے اور انہیں گفٹ ڈیڈ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے سخت اقدامات کے نتیجہ میں کوئی بھی عہدیدار حتیٰ کہ چیف سکریٹری یا چیف کمشنر لینڈ ایڈمنسٹریشن بھی ریکارڈ میں الٹ پھیر نہیں کرسکتے۔ ہر معاملت انسانی مداخلت کے بغیر مکمل کی جارہی ہے۔ نئے سسٹم سے کسان کافی خوش ہیں۔ بعض افراد سسٹم کی اس تبدیلی کو ہضم کرنے سے قاصر ہیں اور وہ پورٹل کے بارے میں افواہ پھیلا رہے ہیں۔ ایسے افراد جو مختلف مسائل پیدا کرکے معاملات کے ذریعہ رقم کمانے کے عادی ہوچکے ہیں، انہیں دھرانی پورٹل سے مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بے بنیاد مہم کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بعض میڈیا گوشوں میں پوٹل کے بارے میں گمراہ کن اور بے بنیاد خبریں شائع کی جارہی ہیں۔ ایسی خبروں کی کلکٹرس کی جانب سے وضاحت کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جامع اراضی ریکارڈ سروے کے نتیجہ میں نئے پاس بک کی اجرائی اور دیگر مسائل کے حل میں مدد ملی ۔ ڈیجیٹل سروے کے بعد دیگر مسائل بھی حل کرلئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے پیش نظر سروے شروع نہیں کیا جاسکا۔ سروے کی تکمیل کے ذریعہ کسانوں کی اراضیات کے حدود اور جنگلاتی اراضی سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کردی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اراضیات کے حدود سے متعلق کوئی تنازعہ نہیں رہے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حالیہ تبدیلیوں کے نتیجہ میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کا کام بدل چکا ہے۔ سابق میں ریونیو ٹیکس کلکشن سے مربوط تھا۔ اب ریونیو ڈپارٹمنٹ کے پاس ٹیکس کلکشن کا کوئی کام نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت رعیتو بندھو اسکیم کے تحت ہر سال فی ایکر 10,000 روپئے ادا کر رہی ہے۔ لہذا لفظ ریونیو کا مطلب باقی نہیں رہا۔ انہوں نے محکمہ مال کے نام میں تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کسان جو کبھی تحصیلدار دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور تھے ، دھرانی پورٹل کے نتیجہ میں انہیں مسائل سے نجات ملی ہیں۔ کسانوں کو کوئی مسائل یا شبہات درپیش ہوں تو وہ ضلع کلکٹرس سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ کلکٹرس درخواستوں کا جائزہ لے کر چیف سکریٹری کے جاری رہنمایانہ خطوط کے مطابق فیصلے کریں گے۔