دھوکہ بازی کرنے والوں کو بے نقاب کروں گا

,

   

بعض افراد اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کے لئے قوم کے اجتماعی مفاد سے دغا کررہے ہیں ۔ فیصل

سری نگر۔ سابق ائی اے ایس افیسر ڈاکٹر شاہ فیصل نے کہاکہ کشمیر قوم میں پائے جارہے شکوک شوبہات کی بنیادی وجہہ یہ ہے کہ بعض افراد اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کے لئے قوم کے اجتماعی مفاد کے ساتھ دغا بازی کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کبھی موقع ملاتو ان ضمیر فروشوں کو بے نقاب کرو ں گا۔

شاہ فیصل نے جمعہ کے روز اُردو زبان میں تحریر کئے گئے اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں کسی شخص یا لیڈر کا نام لئے بغیر کہاکہ’’ اگر آج ہمارے آس پاس شک کا ماحول ہے تو اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ قوم کے ساتھ باربار دھوکے ہوئے ہیں اور افراد نے اکثر اپنے ذاتی مقاصد کے لئے قوم کے اجتماعی مفاد کے ساتھ دغابازی کی ہے۔

انہو ں نے سال 2016میں معروف اور جوان سال حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے اپنے تجربے کی روشنی میں کہاکہ’برہان وانی ایجی ٹیشن کے دوران جب ہر طرف ہاہاکر مچی اور کشمیر مسئلہ پر ایک بار پھر بات ہونے لگی تو کچھ لوگوں کہاکہ یہ بحران پچھلے ستر سال کے دوران کشمیریوں کیس اتھ کی گئی وعدہ خلافی کا نتیجہ ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ کچھ نے کہاکے دو متضاد سیاسی نظریوں کا اقتدار کے خاطر ایک ساتھ ہونا اس کی وجوہات ہیں۔

بعض نے حسب روایت یہ بھی کہاکہ کشمیری تو پاگل ہوگئے ہیں ان کو بہ زور بازو زیر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں‘‘۔ ڈاکٹر شاہ فیصل نے کہاکہ حالات معمول پر لانے کے لئے سب سے بڑا جواز یہ تھا کہ اسکول بند ہیں او رہڑتال کی وجہہ سے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ ایسے میں کچھ چالاک لوگوں کو ایک ترکیب سوجھی۔رہبران قوم کاچولا پہن کر حکومت کے پاس پہنچ گئے او رکہاکہ موجودہ ایجی ٹیشن کا کشمیر مسئلہ سے کوئی لینا دیناہی نہیں ہے۔ یہ فقط ایک احتجاج ہے ایک مخصوص طبقے کا جن کا دوردراز علاقوں میں نوکری کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔

اگر سرکاری ان لیڈر حضرت کو شہر سری نگر کے مضافات میں پوسٹنگ دے تو معاملات فوری طور پر ٹھیک کئے جاسکتے ہیں۔ ان لیڈران کو مفت کی تنخواہ دی جائے گی۔ ان کو سرکاری کوارٹر دئے جائیں گے ۔

ایک مخصوص سرکاری افسر کو ہٹادیاجائے گا‘‘۔انہوں نے کہاکہ حالات کو معمول پر لانے کے لئے حکومت کی مدد کرنا کوئی گناہ نہیں ہے لیکن ذاتی مقاصد کے لئے سرکاری کے ساتھ لین دین کرنا او رقوم کی قربانیوں کو جھٹلاگھناؤ نے پن کی سب سے بڑی مثال ہے‘۔

شاہفیصل لوگوں کو لیڈروں سے سوال کرنے کے رحجان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہتے ہیں’اپنے لیڈروں سے سوال پوچھتے رہئے۔ کبھی موقع ملاتو ان ضمیر فروشوں کے نام آپ کے ساتھ ضرور شیئر کروں گا‘‘۔