دہشت گرد گروہوں سے تعلق کا شبہ، دو شامی شہری گرفتار

   

برلن : جرمنی میں پراسیکیوٹرز نے غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں سے تعلق کے شبہ میں دو شامی شہریوں کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔ان میں داعش میں شمولیت اختیار کرنے والے ایک گروپ کا مبینہ رہنما بھی شامل ہے۔وفاقی استغاثہ نے ایک بیان میں کہا کہ عامر اے اور باسیل او کو چہارشنبہ کے روز کیل اور میونخ میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ مقدمہ کی سماعت سے قبل زیرحراست ہیں۔عامر اے پر الزام ہیکہ اس نے 2013 میں شام کے مشرقی صوبہ دیرالزور میں ’’لواء جند الرحمن‘‘ کی بنیاد رکھی تھی۔اس گروپ کے جنگجو ’’بار بار‘‘ شامی فوج کیخلاف معاندانہ کارروائیوں میں مصروف رہے تھے۔جون 2013 میں ، عامر اے کے جنگجوؤں نے مشرقی گاؤں حطلہ پر دیگر انتہا پسند گروہوں کیساتھ مل کر حملہ کیا تھا جس کے نتیجہ میں 60 شیعہ باشندے ہلاک ہوگئے تھے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں زندہ بچ جانے والوں کو جان بوجھ کر موت کا خوف پیدا کرکے اور آتش زنی اور لوٹ مار کے ذریعے فرار ہونے پر مجبور کیا گیا۔ عامر اے پر الزام ہے کہ اس نے لوگوں کی’’جبری نقل مکانی کے ذریعے جنگی جْرم کا ارتکاب کیا تھا۔اس کا مطلب حطلہ میں تمام شیعہ موجودگی کا خاتمہ تھا۔استغاثہ کے مطابق 2014 میں عامر اے نے سخت گیر جنگجو گروپ داعش میں شمولیت اختیار کی اور اپنے جنگجوؤں اور مالی وسائل کو داعش کے ماتحت کر دیا تھا۔