دہلی تشدد۔ تین مساجد کوبنایاگیانشانہ‘ اسکولوں کوجلانے اور دوکانوں‘ گھروں میں لوٹ مار کے واقعات

,

   

دہلی تشدد۔ عینی شاہدین کے مطابق جو فاروقیہ مسجد کے اندر نماز کے لئے اکٹھا ہوئے تھے‘ ایک مصلح گروپ مسجد کے دوراوزے توڑ کراندر داخل ہوا اور ان لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کی تھی

نئی دہلی۔ مسجد کے مینار کی بالائی حصہ میں ’جئے شری رام‘ تحریر کردہ بھگوا جھنڈا‘ اور اس کے نیچے ترنگا لہرارہاتھا۔

منگل کے روز شر پسندوں نے مسجد داخل ہوئے اور آگ لگادی اور مسجد کے تحت آنیو الی دوکانوں میں لوٹ مار کی اور کم سے کم چار گھروں میں توڑ پھوڑ کے ساتھ لوٹ مار مچائی۔ منگل کے دن بھر مینار کے ویڈیوز تیزی کے ساتھ گشت کرتے رہے۔

اشوک نگر کے اندر جو دو مساجد کو دوپہر سے سہ پہر تین بجے کے درمیان میں نشانہ بنائی جانے والی ایک کیلومیٹر کے اندر کے فاصلے کی ایک مسجد تھی۔ یہا ں سے دو کیلومیٹر دور برج پور میں ایک او رمسجد میں توڑ پھوڑ اور آتشزنی بھی کی گئی تھی

YouTube video

انڈین ایکسپریس کو عینی شاہدین چہارشنبہ کے روز بتایا کہ ہجوم منگل کے روز 12بجے کے قریب پڑوس میں جمع ہوا تھا۔

ایک معمر مقامی این کے شرما نے کہاکہ ”پہلے انہوں نے مسجد پر پتھر برسائے اور پھر گیٹس توڑے اور میناروں پرچڑھ کر جھنڈا لگایا۔ اس کے بعد عمارت کونذر آتش کردیاتھا۔

اہم بات یہ رہی ہے کہ مسجد کے اطراف واکناف میں رہنے والے لوگوں کو وہاں سے ہٹادیاگیاتھا“۔ فسادیوں نے دوسری سمت میں ایک تین منزلہ رہائشی عمارت کو بھی نشانہ بنایا اور اس کی اٹھ دوکانوں کو نذر آتش کردیاتھا۔

مقامی لوگ اب بھی یہی کہہ رہے کہ انہوں نے فسادیوں کو نہیں پہنچانا ”جوکہ تمام باہر سے ائے ہوئے“ تھے۔دوپہر میں پہلے حملے کے بعد پولیس نے پڑوسی کے تمام مسلم مکینو ں کو وہاں سے ہٹادیا۔

ایک مقامی پروینہ نے کہاکہ ”جس وقت مسجد پر حملہ کیاجارہاتھا اس وقت ہمیں پولیس اسٹیشن لے جایاگیاتھا۔ شام کے وقت ہجوم واپس آیااورہمارے سازوسامان لوٹ کر لے گئے‘ جس میں زیوارت بھی شامل تھے۔

میری بیٹی کے دستاویزات‘ جس میں اس کا داخلہ کارڈبھی جس کو نذر آتش کردیاگیا“۔ ان کے شوہر محمد راشد نے کہاکہ وہ جگہ جہاں پرمسجد چلائی جاتی ہے کرایہ کی ہے۔ اندر کے دوکمرے جل کر خاکستر ہوگئے ہیں اور اب بھی وہاں سے دھواں اٹھ رہا ہے۔

Masji at Mustafabad east Delhi, Wednesday, Feb. 26, 2020. Express Photo By Amit Mehra

بیڈس‘ میٹرس‘ چھت کے پنکھے اور ماباقی تمام چیزیں پوری طرح جل گئی ہیں۔

اشوک نگر ای بلاک میں ہجوم نے تین بجے کے قریب ایک اور مسجد کو منگل کے روز نشانہ بنایا۔ اس کے دوران اکبر قریشی کی دوگوشت کی دوکانیں بھی تباہ کردی گئی۔

منگل کی رات کو کچھ کیلومیٹر کے فاصلے پربرج پور میں مصلح لوگوں نے مسجد اورمدرسہ کو آگ لگادی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق جو فاروقیہ مسجد کے اندر نماز کے لئے اکٹھا ہوئے تھے‘ ایک مصلح گروپ مسجد کے دوراوزے توڑ کراندر داخل ہوا اور ان لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔

ایک عینی شاہد محمد ماجد نے کہاکہ ”وہ لوگ ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے جس کی وجہہ سے ان کی شناخت نہیں ہوسکی۔ ان لوگوں نے پٹرول پمپس بھی پھینکے تھے“۔

مصطفے آباد میں جہاں پر مخالف سی اے اے احتجاج چل رہاہے اس کے بازو کی مسجد بھی شر پسندوں نے نذر آتش کردیاہے