دہلی میں فسادات اور لاک ڈاؤن کے باوجود نرگس نسیم نے امتحان میں کامیابی حاصل کی

,

   

امتحان مرکز کو جاتے وقت اس نے فسادات کے مناظر دیکھے۔ جب وہ واپس لوٹی تو گھر جلا ہوا پایا۔

نئی دہلی۔ دہلی فسادات کی ایک متاثرہ تمام مشکلات پر قابو پاتے ہوئے امتحان میں بہترین تناسب سے کامیابی حاصل کی ہے۔

نارتھ ایسٹ دہلی سے تعلق رکھنے والی بارہویں جماعت کی طالب علم نرگس نسیم فزیکل ایجوکیشن امتحان کے لئے 24فبروری کو جارہی تھیں‘ کھجوری قاس میں اپنے گھر کی قریب برپا ہونے والے تشدد کو نرگس نے دیکھا تھا۔

مگر فساد کے ہولناک منظر نے نرگس کو امتحان میں شرکت کرنے سے نہیں روکا اور نہ ہی وہ اس سے گھبرائیں۔امتحان کے بعد اپنے ایک رشتہ دار کے ساتھ پوری حفاظت کے ساتھ کسی طرح گھر پہنچنے میں کامیاب رہیں۔

اس کے اگلے ہی روزبڑی بے بسی کے ساتھ اس نے اپنا جلتا ہوا گھر بھی دیکھا تھا۔ مذکورہ آگ نے نرگس کی کتابوں کو بھی جلاکر خاکستر کردیاتھا۔

نسیم کی فیملی اس کے بعد پڑوس کے چندا نگر علاقے کے ایک چھوٹے سے کرایہ کے گھر میں منتقل ہوگئی‘ جہاں پر کئی فساد متاثرین نے پناہ لی ہے۔

نرگس پڑھائی کے لئے پریشان تھی کسی طرح عطیات حاصل ہونے کے بعد کچھ کتابیں خریدی‘نارتھ ایسٹ دہلی میں فسادات اور عالمی وباء کرونا وائرس کی وجہہ سے زیر التواء امتحانات میں

حصہ لینے سے قبل پیشہ سے لیبر کا کام کرنے والی کی بیٹی صرف دو مضامین پولٹیکل سائنس اور فزیکل ایجوکیشن کے لئے رجوع ہوئی تھیں۔

پیر کے روز سنٹرل بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کی ویب سائیڈ پر تناسب کا اعلان کیاگیا ہے اور نرگس کو 62فیصد نشانات حاصل ہوئے ہیں۔

نرگس نے کہاکہ امتحانات میں کامیابی کا انہیں یقین نہیں تھا۔ بارہویں کے امتحانات میں 60فیصد سے زیادہ نشانات حاصل کرنے والی نرگس نے کہاکہ اس نے صرف دو مضامین میں بہتر کیاتھا اس کے لئے انہیں اچھے نمبر حاصل کرنے کی توقع تھی۔

نرگس نے یاد کرتے ہوئے کہاکہ ”فزیکل ایجوکیشن کے امتحان کے روز جب میں گوکل پوری گورنمنٹ اسکول کو جارہی تھی تو میں نے تشدد کے واقعات دیکھے تھے۔

امتحان سے واپسی کے وقت کوئی ٹرانسپورٹ کا انتظام نہیں تھا‘ گلیوں سے پیدل گذرتے ہوئے 4بجے کے قریب حفاظت سے گھر پہنچی“۔

نسیم کے انکل سلیم جنھوں نے مذکورہ خاندان کو بچانے میں اہم کردار ادا کیاہے نے کہاکہ ”اس نے بہترین کام کیاہے اور ہمیں اس پر فخر ہے۔

کافی مشکلات کے باوجوداس نے 60فیصد سے زیادہ نشانات حاصل کئے ہیں۔ یہ ہمارے لئے کافی کچھ ہے کیونکہ ہم چندماہ قبل اپنی زندگیوں کے لئے دوڑ دھوپ کررہے تھے“۔

نرگس نے کہاکہ معمول کے حالات ہوتے تو شائد وہ مزید بہتر کرتی تھیں ”ایک این جی او نے مجھے کتابیں دیں تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی“۔

جبکہ سی بی ایس ای نے بعدمیں منسوخ مضامین کے دوبارہ امتحان کا بھی موقع دیا تھا‘ نرگس نے کہاکہ دوبارہ امتحانات کے متعلق انہیں یقین نہیں تھا۔ نرگس کی خواہش ہے کہ وہ ایک فیشن ڈائزنربنیں۔