دہلی پولیس نے دستاویزی فلم’کالی‘ کے تنازعہ کے بعد ایف ائی آ ر درج کی

,

   

دستاویزی فلم کے پوسٹر میں ایک عورت کو دیوی کالی کے لباس میں ملبوس ہے سگریٹ پیتے ہوئے دیکھایاگیاہے
نئی دہلی۔ دہلی پولیس ائی ایف ایس او یونٹ نے منگل کے روز ائی پی سی کی دفعہ 153اے اور 295اے کے تحت دستاویزی فلم ”کالی“ کے ایک متنازعہ پوسٹر کے ضمن میں ایف ائی آر درج کی ہے۔

ایک روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر شیوم چھا برا نے فلم میکر لینا مانی میکالائی کے خلاف دستاویزی فلم کے ایک پوسٹر کے ذریعہ ہندوؤں کے جذبات کو مبینہ ٹھیس پہنچانے کے حوالے سے ایک شکایت در ج کرائی تھی۔

قبل ازیں مذکورہ پوسٹر نے سوشیل میڈیاپر ہنگامہ کھڑا کیاتھا اورکئی نے فلم کار کی گرفتاری کامطالبہ کیا۔


تنازعہ کیاہے؟
دستاویزی فلم کے پوسٹر جس کو لینا مانی میکالائی نے شیئر کیاتھا میں ایک عورت کو دیوی کالی کے لباس میں ملبوس ہے سگریٹ پیتے ہوئے دیکھایاگیاہے۔

پوسٹر میں اداکار کو کالی کے طور پر دیکھاگیاہے اس کے علاوہ ترشول اور درانتی میں ایل جی بی ٹی کیو +طبقے کے ہمہ رنگی پرچم کو بھی پیش کیاگیاہے۔

ٹوئٹر پر اس کو شیئر کرنے کے ساتھ ہی ڈائرکٹر کو پریشانی کا سامنا تھا جبکہ سوشیل میڈیاصارفین نے اغاخان میوزیم سے جہاں پر اس فلم کی ریلیز ہوئی ہے اس کو فوری ہٹانے کی مانگ کی گئی۔

کئی لوگوں نے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ اور پی ایم او سے درخواست کی ہندوؤں کی توہین پر مشتمل اس پوسٹر کے خلاف کاروائی کریں۔


ہدایت کار کاردعمل
تاہم مذکورہ ڈائرکٹر نے ٹوئٹ کیا او رکہاکہ ”مذکورہ فلم ان واقعات پر مشتمل ہے جس میں کالی ایک شام ظاہر ہوتی ہے اور ٹورنٹو کی سڑکوں پر ٹہلتی ہیں۔ ایک مرتبہ آپ فلم دیکھنے کے بعد ہیش ٹیگ گرفتار لینا مانی میکالائی کو بدل کر لو یو لینا مانی میکالائی کردیں گے‘۔

مذکورہ فلم کار نے تامل میں یہ بھی ٹوئٹ کیاکہ ان کے پاس کھونے کو کچھ نہیں ہے اور وہ ایسی آواز بننا چاہتی ہیں جو خوف سے عاری ہو۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہاکہ ”اگر اس کی قیمت میری زندگی ہے تو میں ضرور دوں گی“۔