دہلی کی ہوا جنوری کے بعد سے پہلی مرتبہ ایمرجنسی سطح پر پہنچ گئی۔

,

   

دہلی کی آلودگی کی سطح رات بھر میں 50پوائنٹس بڑھ گئی‘اور ہوا کا مجموعی معیاری انڈیکس 459تک پہنچ گیا۔ اسی کے ساتھ اے کیوائی ”ایمرجنسی“ یا ”خطرناک حد“ میں شامل ہوگئی ہے

نئی دہلی۔ دہلی کے آسمان پر جمعہ کی صبح کہر کی ایک موٹی پرت جمی ہوئی تھی جس کے ساتھ قومی راجدھانی میں آلودگی کی سطح رات بھر میں پچاس پوائنٹس تک پہنچ گئی اور اس کے ساتھ ہوا کا مجموعی معیارانڈیکس459تک پہنچ گیا۔

سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے عہدیدار نے کہاکہ مذکورہ اے کیو ائی ”خطرناک حد تک‘‘ یا ”ایمرجنسی“ زمرے میں جمعرات کی رات پہنچ گیا‘ یہ جنوری کے بعد سے پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے۔

مذکورہ افیسر نے کہاکہ اگر ہوا کا معیار ”خطرناک حد تک“ کے زمرے میں 48گھنٹوں تک رہے گا تو ایمرجنسی اقدامات جیسے اوڈ ایون کار راشننگ اسکیم کے اقدامات اٹھانے پڑیں گے‘

ٹرکس کے داخلے پر امتناع عائد کرنا ہوگا‘ تعمیری سرگرمیو ں پر روک لگانا ہوگا اور اسکولوں کو جی آر کاروائی پلان کے تحت بندکرنا ہوگا۔اپنے قریب ہوا کے معیار کی جانچ کرنے کے لئے انڈرائیڈ ڈیوائس کو کلک کرنا ہوگا۔

گہرے کہر اور آلودگی کی وجہہ سے صبح کی چہل قدمی اوردیگر سرگرمیوں میں لوگوں کی تعداد کم دیکھائی دی ہے۔

دہلی نژاد صحافی شوبھا موئی سیکھدر نے کہاکہ آلودگی کی سطح کے سبب ان کے حلق میں انفکشن ہوگیا ہے جس کی وجہہ سے انہوں نے یومیہ اسپورٹس سیشن سے دور ہوگئے۔

امن پریت سنگھ جھانگ پور کے ساکن نے کہاکہ انہوں نے صبح اور شام کی چہل قدمی کوروک دیاہے اور گھر میں رہنے کو ترجیح دہ رہے ہیں۔

دن بھر میں چہرے پر ماسک لگائے لوگوں کی تعداد میں بھی کافی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

راجدھانی میں مجموعی انڈیکس8:30اے ایم کو459رہا تھا۔جمعرات کی رات 8بجے یہ410ہوگیا۔

۔آلودگی میں سب سے متاثر علاقے بوانا تھا جس کا اے کیو ائی 497رہا۔ جبکہ دہلی ٹکنالوجی یونیورسٹی 487‘ وزیر پور 485‘ آنند وہار 484اور وویک وہار 482تھا۔

ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ”جب ضرورت پڑے گی“ تو ہم اسکول بھی بند کردیں گے۔ سال2017نومبر میں حکومت نے کچھ دنوں کے لئے اسکول بند کردئے تھے۔

تاہم دہلی حکومت نے پچا س لاکھ این 95ماسک کی تقسیم شروع کردی ہے