دیوالی پر کیوں ’اردو‘ مغل‘ بقر عید‘ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کررہا ہے؟

,

   

حیدرآباد۔ٹوئٹر پر اس دیوالی ”اُردو“ کے ساتھ ”مغل“ اور ”بقر عید“ کی ٹرینڈنگ ہورہی ہے۔کانگریس لیڈر ششی تھرور کی جانب سے ایک اسناپ شاٹ کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کرنے کے بعد’اُردو“ اور ”مغل“ کی ٹرینڈنگ شروع ہوگئی

جس میں انہوں نے لکھا کہ”سحر زماں کی دیوالی کے اُردو میں مبارکباد’جشن چراغ مبارک‘ مجھے پسند آیا۔ روشنی کا پھیلاؤ“

جس پرردعمل کی کچھ اس طر ح شروعات ہوئی
تھرور کے ٹوئٹ پر دائیں بازو کی سے سخت ردعمل پیش کیاگیا اور ان کی جانب سے دیوالی کے لئے اُردو کے استعمال کی شدت کے ساتھ مخالفت کی گئی۔

مذکورہ کانگریس لیڈر نے بعد میں ایک ارٹیکل بھی شیئر کیاجو سیاست ڈاٹ کام پر شائع ہوا تھا جس میں کہاگیاہے کہ مغلوں نے بھی دیوالی منائی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ”یہ تمام اعتراضات کیوں؟ مذکورہ مغلوں نے بھی دیوالی منائی ہے‘ مگر سنگھی لوگ ماضی کو دوبارہ تحریر کرنے پر ترجیح رکھتحے ہیں تاکہ ان کے نظریہ کی عکاسی ہوسکے“۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ”اچھا ہے انہوں نے یہ نہیں کہہ دیاکہ ہندوستان میں دیوالی مغل ہی لائی ہیں“

پہلی مرتبہ نہیں
دوسری جانب ”بقرعید“ ٹرینڈنگ میں رہا ہے۔ تاہم ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ دائیں بازو نظریات کے حامل لوگوں نے تہواروں کے دوران ہندؤں اور مسلمانوں تقابل نہیں کیاہے۔

اس سے قبل جب کبھی انتظامیہ نے پٹاخوں کو جلانے پر شرائط کالزوم کیا‘ مذکورہ دائیں بازو کے ہندوشدت پسندوں نے مسلمانوں کی عید بقرعید پر سوال اٹھائے ہیں۔

دیوالی پر پٹاخے جلانے سے تقابل کرتے ہوئے کچھ لوگوں نے مانگ کی کہ ملک بھر میں جانوروں کے ذبیحہ پر امتناع عائد کیاجائے۔

یہاں پر کچھ ردعمل پیش کئے جارہے ہیں