دیپکا کی فلم چھپاک سیاست کے رنگ میں رنگی

,

   

لکھنؤ10جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) دیپکا پادوکون کی تیزاب متاثرہ ایک لڑکی لکشمی کی کہانی پر مبنی فلم چھپاک سیاست کے رنگ میں رنگ گئی ہے اور سماجوادی پارٹی نے اسے دیکھنے کے لئے ایک ملٹي پلیکس کے ایک شو کو مکمل طور پر بک کروا لیا ہے تو کانگریس نے اس کے حمایت میں پوسٹر لگائے ہیں۔دیپکا کی دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی جانے سے بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ دیپکا جے این یو کی تعلیمی نظام میں گڑبڑ کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہوئیں تو کچھ کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی فلم کے پرموشن کیلئے گئی تھیں۔ اگرچہ جے این یو میں دیپکا نے ایک لفظ بھی نہیں کہا تھا۔فلم کی مخالفت کرنے والوں کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ لکشمی پر تیزاب ایک مسلمان نے پھینکا تھا جس کا نام نعیم خان ہے لیکن فلم میں اس کردار کو ہندو راجیش دکھایا گیا ہے جو ہندوؤں کو بدنام کرنے کی سازش ہے ۔ مخالفت کرنے والے یہ بھی الزام لگا رہے ہیں کہ اس فلم میں ممبئی کے انڈر ورلڈ کا پیسہ لگا ہے ۔ایس پی کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ سماجوادی پارٹی، قومی صدر اکھلیش یادو کی ہدایت پر اپنے کارکنوں کو یہ فلم دکھائے گی اور اس کے لیے لکھنؤ میں ایک ہال بک کیا گیا ہے ۔دوسری طرف کانگریس نے اس کے لیے پوسٹر لگوائے ہیں۔ پوسٹر میں کہا گیا ہے کہ جو خواتین کا احترام کرتے ہیں، انہیں مضبوط بنانا چاہتے ہیں انہیں چھپاک فلم ضرور دیکھنی چاہیے ۔

لڑکیوں کے نازک اعضاء پر لاٹھیوں سے حملے کرنے والوں کو دپیکا کی تائید : سمرتی ایرانی
٭ وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی نے بالی ووڈاداکارہ دپیکا پڈکون کے اس ہفتہ جے این یو پہونچ کر احتجاجیوں سے اظہار یگانگت کئے جانے پر ریمارک کیاکہ ’وہ (دپیکا پڈکون) اُن افراد کی تائید کررہی ہیں جنھوں نے لڑکیوں کے نازک اعضاء پر لاٹھیوں سے حملہ کیا تھا۔ یہ ان کا حق تھا اور مَیں ان کے حق سے انکار نہیں کررہی ہوں۔ دپیکا پڈکون کو یہ بھی حق ہے کہ وہ اُن افراد کی تائید بھی کرسکتی ہیں جو کہتے ہیں کہ ’بھارت تیرے ٹکڑے ٹکڑے ہوں گے‘۔ سمرتی ایرانی نے کہاکہ دپیکا 2011 ء میں یہ واضح کرچکی تھیں کہ وہ کانگریس کی تائید کرتی ہیں۔