ذات پر مبنی مردم شماری۔ بہار کی مرکز سے نمائندگی

   

نئی دہلی : بہارمیں برسر اقتدار جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اتحاد اور اہم اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل کے لیڈروں نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے مطالبے کے سلسلے میں آج یہاں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈرتیجسوی یادو کی قیادت میں 11 سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے ساؤتھ بلاک میں واقع دفتر وزیر اعظم میں مودی سے ملاقات کی۔ وفد میں بہار کے وزیر وجے کمار چودھری ، بی جے پی لیڈر جنک رام ، کانگریس کے لیڈر اجیت شرما ، ہندوستان عوامی مورچہ کے جیتن رام مانجھی ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے رکن اسمبلی اجے کمار ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے لیڈر سورج کانت پاسوان ، وی آئی پی پارٹی کے لیڈر مکیش ساہنی ،ایم آئی ایم کے اختر الایمان شامل تھے ۔ نتیش کمار نے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد کہا کہ مودی نے ان کی باتوں کو غور سے سنا ہے اور وہ ذات پرمبنی مردم شماری پر فیصلہ ضرور لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں وزیراعظم کو پوری بات بتا دی گئی ہے اور انہوں نے اس مردم شماری سے انکارنہیں کیا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر اس مردم شماری سے درج فہرست ذات ، درج فہرست قبائل ، دیگر پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے حوالے سے صحیح معلومات مل جائیں تو مناسب فیصلہ لیا جا سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں 2020 اور 2021 میں ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں متفقہ طور پرایک قرارداد منظور کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس درمیان ایک وزیر نے ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں ایک بیان دیا تھا ، اس سے لیڈروں میں بے چینی پیدا ہوگئی ۔ بعد میں وزیر اعظم سے ملنے کے سلسلے میں ایک خط بھیجا گیا اور انہیں اس کی اجازت مل گئی۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جاتی ہے تو یہ ملک کے مفاد میں اور تاریخی ہوگی۔ اس سے غریبوں کو فائدہ ہوگا اور ترقی اور فلاحی اسکیموں پر عمل درآمد کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ منڈل کمیشن سے قبل ملک میں لوگوں کو ذاتوں کے بارے میں جانکاری نہیں تھی ۔