راجستھان۔ کروائی فسادات کے ایک روز بعد مسلم نوجوان کا بے رحمی کے ساتھ قتل

,

   

بیوار کے میواری گیٹ کی ترکاری کی مرکزی منڈی میں متوفی کی اپنی ہول سیل ترکاری کی دوکان تھی
راجستھان کے ضلع اجمیر کے بیوار میں ایک 55سالہ مسلم شخص کو بے رحمی کے ساتھ کروالی میں 40دوکانیں فرقہ وارانہ فسادات میں نذر آتش کرنے کے محض ایک دن بعد3اپریل کو بے رحمی سے قبل کردیاگیاہے‘ کروالی میں ایک بائیک ریالی پرتشدد شکل اختیار کرنے کے بعد فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔

مکتوب میڈیا میں شائع خبر کے بموجب محمد سلیم جس کا بچھو بیڈی علاقے میں جامعہ مسجد علاقے کے ساکن کی ایک ہول سیل ترکاری کی دوکان تھی۔میواری گیٹ کی ترکاری کی مارکٹ میں خود کی ایک ترکاری کی مارکٹ تھی۔

قتل کے بعد سلیم اپنے بیٹے کے ساتھ مارکٹ گئے اور اپنی دوکان کے سامنے اپنا بائیک کھڑی کی تھی’جب اچانک سورج ماروتھیا نے اپنی ہی کار سے ان کی گاڑی کو ٹکر دی تھی۔

سلیم کے پڑوسی شہباز جو موقع پر موجود تھے نے کہاکہ سورج نے ترکاری کے تاجر کے ساتھ بدسلوکی شروع کردی تھی۔ سورج کی دھمکیوں کا عینی شاہد شہباز نے مکتوب کو بتایاکہ”کیوں ملایہاں مارکٹ میں ہیں؟یہاں پر تمہارا کوئی کا م نہیں ہے۔

تمہارا موقف بہت چھوٹا ہے اور ہم پیشاب کریں گے تو تم سارے ملا بہہ جاؤگے۔ ہم مارکٹ میں ملاؤں کے داخلہ کو بند کردیں گے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”سورج مارتھویا‘ شنکر بھٹی‘ دھرما بھٹی‘ جئے عرف ٹونی بھٹی‘ سنیل بھٹی‘ شنکر پانوار‘ راکیش جی آر ڈی‘ سلیم پر لوہے کے سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کے وقت موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے پیمانے والے لاٹھی سے بھی حملہ کیاتھا“۔سلیم سر پر چوٹوں کی وجہہ سے نیم بیہوشی کے عالم میں چلے گئے۔ انہیں امرت کور اسپتال لے جایاگیا جہاں پر ڈاکٹرس نے انہیں مردہ قراردیا۔

اس موت کے بعد بیوار سٹی پولیس نے ائی پی سی کی دفعہ 147‘323‘341اور153اے‘ اور302کا سات ملزمین جن کی شناخت سورج مارتھویا‘ شنکر بھٹی‘ دھرما بھٹی‘ جئے بھٹی‘ سنیل بھٹی‘ شنکر پوار او رراکیش کے طور پر ہوئی ہے پر درج کیاگیاہے۔ تاہم اسٹیشن ہیڈ افیسر (ایس ایچ او) سنجے نے کہاکہ یہاں پر فرقہ وارنہ تشدد کا کوئی بھی معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔

سنجے کے حوالے سے مکتوب نے کہا کہ”دو ترکاری کے تاجرین مارکٹ میں بحث اورتکرار میں ائے اور لڑائی ہوئی جس کے نتیجے میں ایک فرد کی موت ہوئی ہے۔ اس ضمن میں ایک درج کیاگیاہے اور تین لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے اور تحقیقات جاری ہے“۔

کانگریس کی اقتدا ر والی ریاست راجستھان میں پچھلے کچھ وقت سے مخالف مسلم تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ ریاست کے کئی اضلاعوں میں دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے۔ چیف منسٹر اشوک گہلوٹ نے ریاست میں امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی عوام سے اپیل کی ہے۔