راجھستان میں بی ایس پی کے اراکین اسمبلی 6 سے صفر پر پہونچنے کے بعد کانگریس پر خوب برسی پارٹی سربراہ مایاوتی

,

   

راجستھان میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے چھ اراکین اسمبلی کے کانگریس میں شامل ہو جانے کے بعد بی ایس پی سربراہ اور اترپردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے کانگریس کو نا قابل اعتباراور دھوکے باز پارٹی قرار دیا ہے ۔ مایاوتی نے آج ٹویٹ کر کہا کہ راجستھان میں کانگریس پارٹی کی حکومت نے ایک مرتبہ پھر بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کو توڑ کر نا قابل اعتبار اور دھوکے باز پارٹی ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔ یہ بی ایس پی موومنٹ کے ساتھ دھوکہ ہے جو دوبارہ اس وقت کیا گیا ہے جب بی ایس پی وہاں کانگریس حکومت کو باہر سے غیر مشروط حمایت دے رہی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنی مخالف پارٹیوں اور تنظیموں سے لڑنے کے بجائے ہر جگہ ان پارٹیوں کو ہی ہمیشہ نقصان پہنچانے کا کام کرتی ہے جو انہیں تعاون اور حمایت کرتی ہیں ۔ کانگریس اس طرح درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات مخالف پارٹی ہے اور ان طبقات کے ریزوریشن کے حق کے تئیں وہ کبھی سنجیدہ اور ایماندار نہیں رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ ہی بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور ان کے انسانیت کے نظریے کی مخالف رہی ہے۔ اسی وجہ سے ڈاکٹر امبیڈکر کو ملک کے پہلے وزیر قانون کے عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا ۔ کانگریس نے انہیں نہ تو کبھی لوک سبھا میں منتخب کر کے جانے دیا اور نہ ہی بھارت رتن سے نوازا جو انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے ۔ واضح رہے کہ پیر کی رات راجستھان کے چھ بی ایس پی اراکین اسمبلی راجندر گڈھا، جوگندر اوانا، لاكھن سنگھ، دیپ چند كھیريا، سندیپ یادو اور واجب علی کانگریس میں شامل ہو گئے ۔ اس سے قبل سنہ 2009 میں بھی کانگریس کی گہلوت حکومت کے وقت بھی چھ اراکین اسمبلی کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔