راجیہ سبھا میں بھی شہریت ترمیمی بل منظور

,

   

بل کی تائید میں 125 اور مخالفت میں 105 ووٹ ، بل مسلمانوں کے خلاف نہیں: امیت شاہ
نئی دہلی ۔ 11 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا نے شہریت ترمیمی بل کو منظوری دے دی ہے۔ بل کی منظوری کے ساتھ ہی افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے غیرمسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دینے کیلئے تیار کیا گیا قانون کی تکمیل ہوئی ہے۔ بل پر 6 گھنٹے سے زائد ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا کہ اس بل کے ذریعہ مذکورہ تین ممالک میں رہنے والے اقلیتوں کو شہریت فراہم کی جارہی ہے۔ بل کے ذریعہ ملک میں رہنے والے کسی بھی شہری کی شہریت نہیں چھینی جائے گی۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کردیا کہ یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اس بل سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ بل کو راجیہ سبھا میں 125 ارکان کی تائید حاصل رہی جبکہ اس کے خلاف 105 ارکان نے ووٹ ڈالے۔ بی جے پی کے علاوہ اس کی حلیف پارٹیوں جیسے جے ڈی یو اور ایس اے ڈی کے ساتھ انا ڈی ایم کے، بی جے ڈی، تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس نے بھی بل کی تائید کی ہے۔ قبل ازیں راجیہ سبھا میں تحریک کو مسترد کردیا گیا تھا جس میں بل کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے بل کے خلاف 124 ارکان نے ووٹ ڈالے تھے جبکہ بل کی تائید میں 99 ارکان نے ووٹ دیا تھا۔ ایوان میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے بل میں کئی ترمیمات کرنے کی تحریک پیش کی جسے ندائی ووٹ سے مسترد کردیا گیا۔

بل کو پیر کے دن لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا اب اس بل کی منظوری کیلئے صدرجمہوریہ سے رجوع کیا جائے گا۔ ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے سب سے زیادہ سوالات مسلمانوں کے تعلق سے اٹھائے گئے اور کہا گیا کہ اس بل کو لانے کا مقصد مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل میں مسلمانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اور ہندوستانی مسلمانوں کو اس بل سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان بھی ہندوستانی شہریت کیلئے درخواست دینے کا حق رکھتے ہیں۔ ملک کے موجودہ قوانین کے تحت دیگر ملکوں کے مسلمان ہندوستانی شہریت کیلئے اپیل کرسکتے ہیں۔ پہلے ہی زائد از 566 مسلمانوں کو ہندوستانی شہریت دی جاچکی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف پاکستان کی زبان میں بات کررہے ہیں جس طرح پاکستانی قائدین شہریت بل کے ساتھ ساتھ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی برخاستگی پر احتجاج کررہے ہیں اسی انداز میں ہندوستان کی اپوزیشن پارٹیاں آواز اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہی شہریت بل اور نہ ہی اس سے پہلے منظور کردہ قانون جیسے طلاق ثلاثہ قابل مستجاب سزاء ہے۔ آرٹیکل 370 کی برخاستگی مخالف مسلمان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قانون ہی کسی بھی ملک کے شہری کو ہندوستانی شہریت دینے کیلئے کافی ہے۔