راہول گاندھی کو تلنگانہ سے مقابلہ کی پیشکش، وائیناڈ لوک سبھا نشست سی پی آئی کو الاٹ

,

   

کھمم، نلگنڈہ اور بھونگیر حلقہ جات زیرغور، امیتھی اور تلنگانہ سے مقابلہ کا امکان، ہائی کمان نے سروے کا فیصلہ کیا

حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) لوک سبھا انتخابات میں سابق کانگریس صدر راہول گاندھی کو تلنگانہ سے مقابلہ کی پیشکش کی گئی ہے اور امکان ہے کہ پارٹی ہائی کمان اس سلسلہ میں جلد ہی فیصلہ کرے گا۔ کیرالہ کی وائیناڈ نشست جہاں 2019ء میں راہول گاندھی نے کامیابی حاصل کی تھی وہ نشست انتخابی مفاہمت کے تحت سی پی آئی کو الاٹ ہوسکتی ہے۔ سی پی آئی نے نشستوں پر مفاہمت کی تکمیل سے قبل ہی وائیناڈ سے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کردیا ہے۔ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ڈی راجہ کی شریک حیات اے راجہ کو پارٹی نے وائیناڈ لوک سبھا حلقہ سے امیدوار بنایا ہے۔ دوسری طرف وائیناڈ میں مسلم اقلیت کی قابل لحاظ آبادی کے پیش نظر انڈین یونین مسلم لیگ نے بھی اس نشست پر اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ سی پی آئی اور مسلم لیگ کے درمیان وائیناڈ نشست کے بارے میں فیصلہ باقی ہے۔ حلیف جماعتوں کو نشست کی قربانی دیتے ہوئے راہول گاندھی کسی اور حلقہ سے مقابلہ پر غور کررہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے صدر کانگریس ملکارجن کھرگے کو تلنگانہ سے راہول گاندھی کے مقابلہ کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کھمم، نلگنڈہ یا بھونگیر لوک سبھا حلقوں میں کسی ایک پر راہول گاندھی سے مقابلہ کی تجویز پیش کی ۔ ملکارجن کھرگے جن کا تعلق کرناٹک سے ہے وہ خود بھی چاہتے ہیں کہ راہول گاندھی جنوبی ہند کی کسی ریاست سے لوک سبھا کیلئے مقابلہ کریں تاکہ کانگریس اور اس کی حلیف پارٹیوں کو فائدہ ہو۔ ذرائع کے مطابق ملکارجن کھرگے اس مسئلہ پر راہول گاندھی سے بات چیت کے بعد فیصلے کریں گے۔ راہول گاندھی نے 2019ء میں اترپردیش میں امیتھی اور کیرالہ کے وائیناڈ لوک سبھا حلقوں سے مقابلہ کیا تھا لیکن امیتھی میں انہیں بی جے پی امیدوار سمرتی ایرانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اترپردیش میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے بہتر مظاہرہ کیلئے راہول گاندھی امیتھی اور تلنگانہ کے کسی حلقہ سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ دونوں حلقوں پر کامیابی کی صورت میں امیتھی کو برقرار رکھا جائے گا۔ پردیش کانگریس کمیٹی نے اپنے اجلاس میں سونیا گاندھی کو تلنگانہ سے مقابلہ کی دعوت دی تھی لیکن صحت کے اعتبار سے سونیا گاندھی نے لوک سبھا مقابلہ کے بجائے راجیہ سبھا میں داخلہ کو ترجیح دی۔ تلنگانہ میں راجیہ سبھا کی دو نشستوں پر کانگریس کی کامیابی یقینی تھی لہٰذا ریونت ریڈی نے سونیا گاندھی کو راجیہ سبھا کی ایک نشست سے نامزدگی کا پیش کش کیا تاکہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے لیے تلنگانہ عوام کا تحفہ قبول کیا جائے۔ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کے بجائے راجستھان سے راجیہ سبھا میں داخلہ کو ترجیح دی۔ اب جبکہ پرینکا گاندھی کے رائے بریلی سے مقابلہ کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں لہٰذا ریونت ریڈی نے راہول گاندھی کو تلنگانہ سے مقابلہ کی دعوت دی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق جنرل سکریٹری تنظیمی امور کے سی وینوگوپال نے تلنگانہ کے کسی حلقہ سے مقابلہ کے سلسلہ میں سروے رپورٹ طلب کی ہے۔ کانگریس کی انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل کنگولو اس بارے میں ہائی کمان کو رپورٹ پیش کرسکتے ہیں۔ ریونت ریڈی اور ان کے قریبی ساتھی پرامید ہیں کہ وائیناڈ نشست سی پی آئی کو الاٹ کرنے کے بعد راہول گاندھی تلنگانہ سے مقابلہ کے لیے آمادہ ہوجائیں گے۔ اسمبلی چنائو میں کانگریس کی کامیابی کے بعد راہول گاندھی کا یہ دوسرا امتحان ہوگا اور تلنگانہ سے مقابلہ کی صورت میں دیگر نشستوں پر کامیابی کے امکانات روشن ہوں گے۔ 1