ردوبدل میں 40سال تک بی جے پی کی خدمت کرنے والے راہل سنہانظر انداز

,

   

کلکتہ۔بی جے پی لیڈر راہول سنہانے ہفتہ کے روزکارکنوں کی نئی فہرست کی اجرائی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہاکہ وہ اگلے 12دنوں میں اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کااعلان کریں گے۔

ایک ویڈیو میں سنہانے کہاکہ”اپنی پیدائش سے ایک سپاہی کی طرح بی جے پی کے لئے میں نے 40سالوں تک خدمت کی ہے۔

مجھے پیچھے کردیاگیا کیوکہ ایک ترنمول کانگریس لیڈر آرہا ہے۔اس سے زیادہ کوئی بدقسمتی کی بات او رنہیں ہے“۔

سنہا نے مزیدکہاکہ”اس پر میں مزیدزیادہ بات نہیں کروں گا۔پارٹی کی طرف سے ملنے والے اس اعزاز کے خلاف یا حمایت میں کوئی بات نہیں کروں گا۔جو کچھ بھی مجھے کہنا ہے میں 10سے 12دنوں میں اپنے مستقبل کی کاروائی کا فیصلہ کروں گا“۔

انوپم ہزاری جس کو سنہا کی جگہ جنرل سکریٹری مقرر کیاگیا وہ سال2014سے بول پور کے ترنمول ایم پی رہے ہیں۔انہیں پارٹی نے 2019جنوری میں پارٹی سے نکال دیاگیاتھا

جس کے بعد انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی اور کلکتہ میں جادوپور کی سیٹ سے امیدوار بنایاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”مسٹر سنہا کو شائد تکلیف کااحساس ہے اور میں بہت جلد ان سے بات کروں گا۔ کسی ایک کی زندگی میں اتار چڑاؤ تو آتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ سمجھیں گے“۔

قبل ازیں دن میں بی جے پی صدر جے پی نڈا نے نئی دفتری امور انجام دینے والی ٹیم کا اعلان کیاتھاجس میں دیکھا گیا ہے

کہ کچھ اندراج ہوا ہے جیسے تیجسوی سوریا کو پارٹی یوتھ وینگ کاچیف‘ وہیں رام مادھو‘ پی مرلیدھر راؤ‘ سروج پانڈے اورانل جیل کو بطور جنرل سکریٹریز شامل کیاگیاہے۔

نڈا کی جانب سے پارٹی چیف کا انتخاب کرنے کے بعد یہ بڑی تبدیلی کا اعلان کیاگیاہے۔

مذکورہ نئی ٹیم میں کئی نئے چہرے ہیں اور علاقائی نمائندگی کے قواعد کے ساتھ تواز ن کی یہ کوشش ہے۔

نائب صدور کے بارہ کی فہرست میں کچھ نئے ناموں کو شامل کیاگیاہے او رسات میں پچھلی ٹیم کے سات کو نظر انداز کردیاگیاہے۔

نائب صدور جس کو نکالا گیاہے جس میں اوما بھارتی‘ ونئے شترا بدھا اور اوم ماتھر بھی شامل ہیں۔