رفح میں فوجی آپریشن سے قبل شہریوں کا تحفظ کیا جائے: بائیڈن

,

   

اسرائیل کے رفح میں زمینی آپریشن کے فیصلہ کی سعودیہ اور امارات سمیت کئی ممالک نے کی مذمت

واشگنٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے کہا ہے کہ رفح میں وسیع پیمانے پر فوجی کارروائی کرنے سے پہلے انتہائی گنجان آباد علاقہ میں شہریوں کے تحفظ کؤ یقینی بنایا جائے۔ جوبائیڈن نے کہا شہری آبادی کیلئے منصوبہ جنگی کارروائی سے پہلے بنایا جائے۔ واضح رہے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے پانچویں مہینے کے دوران ایک طرف اسرائیل اپنے انٹیلی جنس چیف کے ذریعے یرغمالی رہا کرانے کی غرض سے جنگ بندی کی تجاویز پیش کر رہا ہے تو دوسری جانب غزہ کی اس جنگ کو انتہائی جنوب میں واقع رفح شہر تک پھیلانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وائٹ ہاؤس نے اپنا نکتہ نظر نتن یاہو کو پہنچا دیا ہے۔اقوام متحدہ کے پیش کردہ اعدادو شمار کے مطابق رفح میں اس وقت 14 لاکھ پناہ گزین فلسطینی پناہ موجود ہیںم جو بہت بڑی تعداد میںخیموں میں رہنے پر مجبور ہیں ۔ سب کے لیے ابھی تک تمام سہولتیں فراہم کرنا ممکن نہیں ہوا ہے اور نہ ہی خوراک و ادویات کی فراہمی بدرجہ اتم پوری کی جا رہی ہیں۔صدر جوبائیڈن کے مطابق رفح میں اس وقت جنگی کارروائی شروع نہیں کی جانی چاہیے جب تک رفح میں عام شہریوں کیلئے قابل بھروسہ منصوبہ نہیں بنا لیا جاتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق جوبائیڈن اور نتن یاہو کی باہم فون پر اتوار کی صبح بات چیت ہوئی ہے۔ہفتے کی شام نتن یاہو نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر رفح سے حماس کی 4 بٹالینوں کا صفایا نہ کیا تو حماس کی جنگ میں شکست مشکل ہو جائے گی۔ غزہ میں جاری جنگ کے دوران صدر جوبائیڈن کی یہ فون کال پہلی فون کال ہے جس کا اس طرح اظہار کیا گیا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے غزہ میں انسانی امداد میں اضافے اور رفح میں زمینی آپریشن شروع کرنے کے اسرائیلی منصوبے سے متعلق بات چیت کی۔وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے یرغمالیوں کی محفوظ رہائی کے بارے میں بھی بات چیت کی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بات چیت میں پیشرفت سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔اسرائیل نے شمالی غزہ اور خان یونس کے بعد رفح شہر میں بھی زمینی آپریشن کرنے کا فیصلہ کر لیا۔برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور لبنان نے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تباہ حال فلسطینیوں کی مزید تباہی کا اقدام قرار دیا ہے۔اسرائیلی فیصلے کے بعد حماس نے بھی خبردار کر دیا ہے کہ اسرائیل کا رفح میں زمینی آپریشن یرغمالیوں کی رہائی بات چیت کو ختم کردے گا۔اقوام متحدہ کے امدادی ادارے یونیسیف نے اس پر کہا کہ رفح میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی پہلے ہی کئی بار بے گھر ہوچکے ہیں، ان کے پاس رفح سے آگے جانے کی کوئی جگہ نہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ رفح میں حماس کے باقی رہ جانے والے دہشتگردوں کوختم کریں گے، جو کہہ رہے ہیں رفح میں آپریشن نہ کریں وہ ہمیں جنگ ہارنے کا کہہ رہے ہیں۔ادھر غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار 337 سے زیادہ ہوگئی جبکہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 67 ہزار سے زیادہ ہے۔دوسری جانب القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ پچھلے چار روز میں اسرائیلی حملوں سے 2 اسرائیلی یرغمالی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔