روحانی نے طیارہ حادثے کے سلسلے میں یوکرین کے صدر سے گفتگو کی

   

کیف، 12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صدر حسن روحانی نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی کو فون کر کے یقین دہانی کرائی ہے کہ یوکرین کے طیارے کو غلطی سے مار گرانے کے لئے ذمہ دار تمام لوگوں کی ذمہ داری طے کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ یوکرین کے صدر دفتر کی پریس سروس نے ہفتہ کو دونوں لیڈروں کے درمیان فون پر ہوئی بات چیت کے بعد یہ معلومات دی ۔ مسٹر زیلینسکی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایران اپنی غلطی قبول کرے گا اور سرکاری طور پر معافی مانگنے کے بعد اس کے لئے ذمہ دار لوگوں کو سزا دے گا ۔ اس کے علاوہ مہلوکین کے لواحقین کو معاوضہ بھی دے گا ۔ایران کی پاسداران ِ انقلاب اسلامی کی قدس فورس (آئی آر جی سی ) نے ایک بیان جاری کر کے یوکرین کے بوئنگ 737 مسافر طیارے کو غلطی سے مار گرانے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ اس حادثے میں 176 لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ آ ئی آر جی سی نے بیان میں کہا‘‘ امریکہ کے ساتھ کشیدگی عروج پر پہنچنے کی وجہ سے فوج ہائی الرٹ پر تھی اور جب جہاز حساس فوجی مرکز کی جانب مڑا تو غلطی سے اسے دشمن کا طیارہ سمجھ لیا گیا ۔ اس صورت حال میں غیر ارادی طور پر طیارے کو گرا دیا گیا’’فوج نے اس حادثے کے لئے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کی غلطی نہ ہو اس کے لئے ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جوادظریف نے اس حادثے کے لئے معافی مانگتے ہوئے ٹویٹ کیا‘‘ امریکہ کی وجہ سے یہ آفت آئی ۔ ہمیں بہت افسوس ہے اور ہم اپنے لوگوں اور اس حادثے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ سے معافی مانگتے ہیں’’۔کینیڈا نے جمعرات کو کہا تھا کہ اس کے پاس موجود خفیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ طیارے کو ایران نے ہی مار گرایا ہے ۔ اس کے علاوہ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے بھی طیارے کے گر کر تباہ ہونے کی وجوہات شاید ایران کی زمین سے نادانستہ داغے گئے میزائل کو بتایا تھا ۔ ایران نے ان الزامات کو یکسر مستر د کر دیا تھا ۔ واضح ر ہے کہ بدھ کو ہوئے اس طیارہ حادثے میں طیارے میں سوار تمام مسافروں اور عملے سمیت کل 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔
مہلوکین میں زیادہ تر لوگ ایران اور کینیڈا کے تھے ۔ یہ حادثہ اسی دن ہوا جب ایران نے عراق میں امریکی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر 15 سے زیادہ میزائل داغے تھے ۔