روس کے بغیر یوکرین کیلئے امن سربراہ اجلاس ’’بے کار‘‘ کوشش ہوگی

   

ماسکو: کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے منگل کے روز شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ یوکرین پر کوئی بھی عالمی امن سربراہی اجلاس جس میں روس کو شامل نہ کیا جائے وہ محض “بے کار” ہوگا اور ناکام ہو جائے گا۔پیسکوف نے اخبار “آرگومینتی ای فاکیتی” میں شائع انٹرویو میں مزید کہا کہ روس اپنے آپ کو مغرب سے بچانے کے لیے یوکرین کے خلاف دو سالہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ماسکو کے باہر ایک کنسرٹ ہال میں اندھا دھند فائرنگ سے ایک دن پہلے گذشتہ جمعرات کو کیے گئے انٹرویو میں پیسکوف نے کہا کہ کیا یوکرین کا مسئلہ روس کی شرکت کے بغیر حل ہو سکتا ہے؟ جواب واضح ہے، یہ ممکن نہیں ہے”۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بین الاقوامی امن سربراہی اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ نے اس سال کے شروع میں کہا تھا کہ وہ یوکرین۔ روس تنازع پرعالمی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔روسی صدر ولادیمیر پوتین نے پہلے ہی یوکرین کے امن منصوبے کو ناقابل عمل قرار دیا ہے جس میں روسی افواج کے انخلاء اور یوکرین کی 1991ء کی سرحدوں کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پیسکوف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ منصوبہ ناقابل تصور تھا اور یورپی یونین اور دیگر ممالک کی طرف سے روسی اثاثوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو کنٹرول کرنے اور انہیں یوکرین کے حوالے کرنے کے منصوبوں کی بھی مذمت کی۔ادھر کیئف میں حکام نے پیر کو کہا کہ روس کے دو بیلسٹک میزائلوں کے شیل لگنے سے دس افراد زخمی ہوئے جنہیں یوکرین کے فضائی دفاع نے دارالحکومت پر مار گرایا۔
سلامتی کونسل کے فیصلے کی پروا نہیں،حماس کو
ختم کریں گے:اسرائیل
تل ابیب: اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاتزنے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے ماہ رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرنے کے باوجود ہم اپنا آپریشن جاری رکھیں گے اور حماس کو ختم کر دیں گے اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاتزنے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے ماہ رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرنے کے باوجود ہم اپنا آپریشن جاری رکھیں گے اور حماس کو ختم کر دیں گے۔
اسرائیل کاتز نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں جنگ بندی سے متعلق کہا ہے کہ ہمیں اس قرارداد کی پروا نہیں ،ہم حماس کو ختم کر کے ہی دم لیں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سلامتی کونسل نے ماہ رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد قبول کر لی تھی۔