رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سال2021میں ماہرین تعلیم کو جیل بھیجنے والے 10ممالک میں ہندوستان شامل

,

   

رپورٹوں میں کہاگیاہے کہ مصنفین کو جیل میں ڈالنے کی نمائندگی کرتا ہے مگر برسراقتدار پارٹی کی کوشش ”اختلا ف کو ختم کرنے او رسیاسی کنٹرول حاصل کرنے“ کی کوششیں ہیں۔


حیدرآباد۔ایک رپورٹ میں ا س بات کا انکشاف ہوا ہے کہ دس بڑے ممالک میں ہندوستان شامل ہے جہاں ”غیر منصفانہ“ طریقے سے مصنفین‘ ماہرین تعلیم‘ او رعوامی دانشوروں کو ان کی تحریرات‘ ان کے کام اور وکالت سے متعلق معاملات کے ضمن میں جیل بھیج دیاگیا ہے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم پین امریکہ کی جانب سے شائع 2021فریڈمبرائے مصنف رپورٹ نے اشارہ دیا ہے کہ کم از کم 277مصنفین او رماہرین تعلیمات 36ممالک میں قید ہیں۔ ان میں سے اٹھ افراد کا تعلق ہندوستان سے ہے۔

وہ کامیڈین منور فاروقی‘ اوربھیما کورے گاؤں کے ملزم افرادورا ورا راؤ‘ سدھا بھردواج‘ ویرمن گنزالویس‘ ہانی بابو‘ گوتم نولکھا‘ ارون فریرا اور آنند تالتومنڈے ہیں۔ جنوری2021میں فاروقی کو جیل بھیج دیاگیا تھا او رایک ما ہ بعد انہیں عبوری ضمانت ملی تھی۔

اگست2018میں بھیما کورے گاؤن گاؤں میں ”نسلی بنیاد پر تشدد“ کے لئے اکسانے کے معاملے میں جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں‘ شاعر ورا ورا راؤ کو میڈیکل ضمانت دی گئی ہے‘ او رجہدکار سدھا بھردواج کو تین سال کی قید کے بعد شرائط پر رہا کیاگیاہے۔

اس رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ وہ لوگ جو حکومت کے خلاف بات کرتے ہیں‘ مودی کے برانڈ ہندو قومیت کے متعلق آواز اٹھاتے ہیں‘ ملک کے اقلیتی گروپس کی پسماندگی کے متعلق صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں‘ ذات پات کے نظام کو چیالنج کرتے ہیں انہیں خطرہ کے طور پر محسوس کیاجارہا ہے۔

ان اٹھ”غیر منصفانہ“ قیدوں‘ کیساتھ ہندوستان فہرست میں نویں مقام پر ہے۔ اس میں چین‘ سعودی عربیہ‘ میانمار‘ ایران‘ ترکی‘ مصرف‘ بیلاروس اورویتنام کے نام اس فہرست میں شامل ہیں