ریاست میں بھر جوڑو یاترا کے پیش نظر کرناٹک کانگریس کی داخلی رسہ کشی سامنے ائی

,

   

ہر روز یاترا میں 20000لوگوں کو شامل کرنے کاریاستی کانگریس منصوبہ کررہی ہے۔ ثقافتی ٹیموں کو بھی ساتھ لانے کو کہاگیاہے۔
بنگلورو۔راہول گاندھی کی زیر قیادت 30ستمبر کو ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا استقبال کرنے کے لئے پارٹی کی تیاریوں کے بیچ کرناٹک کانگریس یونٹ کی اندرونی رسہ کشی منظرعام پر ائی ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیو اکمار نے ہفتہ کے روز کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ پارٹی ان کے نام نہاد قائدین پر غور نہیں کررہی ہے جو شادیوں میں شرکت اور ربن کاٹنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے زوردیاکہ ”مجھے اعداد چاہئے۔

میں انتخابات جیتنا چاہتاہوں۔مذکورہ قائدین کو بوتھ سطح پر جاکر کام کرنا ہوگا“۔ کانگریس اندرونی کے مطابق اپوزیشن لیڈر سدارمیہ کے سامنے گوہار لگانے والے وہ پارٹی قائدین کے لئے یہ راست انتباہ ہے۔

کانگریس کا ریاستی یونٹ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو کامیاب بنانے کی بھر پوری تیاری کررہا ہے۔

سدارامیہ کی 75ویں سالگرہ سے جو ماحول بنانا ہے وہ اس کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں‘ جس کے بعد والک فار فریڈم ہوگا۔شیو اکمار نے کانگریس کے ایک سرکرہ لیڈر آر وی دیشپانڈے کے خلاف بھی ناراضگی ظاہر کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے ان سے کہاتھا کہ بھارت جوڑ و یاترا کے لئے 5000کارکن روانہ کریں۔ مگر انہوں نے مسترد کردیا۔ اگر لیڈران راہول گاندھی کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیں گے تو کیاہوگا؟۔ کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا“۔

انہوں نے کھل کر یہ کہا ہے کہ ان کی رفتار کے مطابق پارٹی قائدین سے انہیں حمایت نہیں مل رہی ہے۔

اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے دیشپانڈے نے کہا کہ ”ان کی رفتار بہت زیادہ تیز ہے“۔

ہر روز یاترا میں 20000لوگوں کو شامل کرنے کاریاستی کانگریس منصوبہ کررہی ہے۔ ثقافتی ٹیموں کو بھی ساتھ لانے کو کہاگیاہے۔