ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف لیا، 11 وزراء کی بھی حلف برداری

,

   

گورنر سوندرا راجن نے حلف دلایا ، لال بہادر اسٹیڈیم ہزاروں افراد کی شرکت، بی آر ایس ، بی جے پی اور مجلس نے شرکت نہیں کی
حیدرآباد 7۔ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کی تشکیل کے 10 سال بعد کانگریس کو اقتدار حاصل ہوا اور ریاست کے دوسرے چیف منسٹر کے طور پر اے ریونت ریڈی نے آج حلف لیا۔ لال بہادر اسٹیڈیم میں ہزاروں کارکنوں اور حامیوں کے پرجوش نعروں کے درمیان گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے ریونت ریڈی کو عہدہ و رازداری کا حلف دلایا۔ ریونت ریڈی کے علاوہ 11 وزراء نے بھی حلف لیا۔ پہلے مرحلہ میں چیف منسٹر کے بشمول 12 رکنی کابینہ تشکیل دی گئی اور توقع ہے کہ مزید 6 وزراء کو عنقریب کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ 119 رکنی اسمبلی کے اعتبار سے 18 رکنی کابینہ تشکیل دی جاسکتی ہے۔ اسمبلی چناؤ میں کانگریس 64 نشستوں کے ساتھ اکثریت پانے میں کامیاب رہی اور کانگریس کو تلنگانہ تشکیل کے باوجود اسے 10 سال تک اقتدار سے محروم رہنا پڑا۔ تلنگانہ میں کانگریس کی پہلی حکومت کی تشکیل کو عوامی تقریب کی شکل دی گئی جس میں اضلاع سے ہزاروں کانگریس کارکنوں و حامیوں نے شرکت کی۔ ریونت ریڈی کے بعد بھٹی وکرمارکا نے حلف لیا جنہیں ڈپٹی چیف منسٹر کا درجہ دیا گیا ۔ ان کے بعد اتم کمار ریڈی ، دامودر راج نرسمہا ، کومٹ ریڈ ی وینکٹ ریڈی ، سریدھر بابو ، پی سرینواس ریڈی ، پونم پربھاکر ، کونڈا سریکھا ، جی انوسویا سیتکا ، ٹی ناگیشور راؤ اور جوپلی کرشنا راؤ کو گورنر نے عہدہ و رازداری کا حلف دلایا۔ تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے نئی دہلی سے گاندھی خاندان کے تینوں ارکان بطور خاص حیدرآباد پہنچے تھے۔ سونیا گاندھی ، راہول اور پرینکا گاندھی خصوصی طیارہ سے حیدرآباد پہنچے۔ انکے علاوہ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے ، چیف منسٹر کرناٹک سدا رامیا ، ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک ڈی کے شیو کمار، چیف منسٹر ہماچل پردیش سکھیندر سنگھ سکھو اور آل انڈیا کانگریس قائدین نے حلف برداری تقریب میں شرکت کی۔ تقریب حلف برداری میں سی پی آئی قائدین ڈاکٹر کے نارائنا ، سید عزیز پاشاہ ، سامبا سیوا راؤ ، چاڈا وینکٹ ریڈی ، تلنگانہ جنا سمیتی سربراہ پروفیسر کودنڈا رام و پولیس اور سیول عہدیداروں نے شرکت کی۔ لال بہادر اسٹیڈیم میں سونیا گاندھی ، راہول گاندھی، پرینکا گاندھی ، ملکارجن کھرگے اور ریونت ریڈی کے بڑے کٹ آؤٹس لگائے گئے تھے۔ اسٹیڈیم اور اطراف کے علاقہ کو کانگریس پرچموں سے سجایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ریونت ریڈی نے 9 ڈسمبر کو حلف برداری کا اعلان کیا تھا لیکن راہول گاندھی کے بیرونی دورہ کے سبب تاریخ کو تبدیل کردیا گیا ۔ گاندھی خاندان کے لال بہادر اسٹیڈیم پہنچتے ہی عوام نے نعروں کی گونج میں استقبال کیا۔ اسٹیڈیم میں حلف برداری کے اسٹیج کے علاوہ دو خصوصی اسٹیج بنائے گئے تھے جن میں سے ایک قومی قائدین اور دوسرا ریاستی مہمانوں کیلئے مختص تھا۔ صبح 11 بجے سے ہی اسٹیڈیم میں کارکنوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا اور 12 بجے تک اسٹیڈیم بھر چکا تھا۔ اہم شخصیتوں کیلئے بنائے گئے خصوصی انکلوزرس میں کانگریس کے حامی گھس پڑے جس کے نتیجہ میں اہم شخصیتوں کو نشستوں میں دشواری ہوئی ۔ تقریب حلف برداری کے سبب اسٹیڈیم کے اطراف ٹریفک تحدیدات عائد کی گئی تھی جس کے نتیجہ میں کئی علاقوں میں ٹریفک جام رہی ۔ حلف برداری کیلئے آئے افراد کی گاڑیاں نامپلی تک سڑک کی دونوں جانب دیکھی گئیں۔ ریاست کی اہم اپوزیشن بی آر ایس کے علاوہ بی جے پی اور مجلس کی حلف برداری تقریب میں کوئی نمائندگی نہیں دیکھی گئی۔

گاندھی بھون میں سیکوریٹی میں اضافہ
حیدرآباد۔7۔ڈسمبر ( یو این آئی ) حیدرآباد میں کانگریس ہیڈکوارٹرس گاندھی بھون میں سیکوریٹی میں اضافہ کردیاگیا ۔ ریاست میں پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سیکورٹی سخت کر دی گئی ۔ سیکورٹی کیلئے ایس پی اور سی آئی سطح کے عہدیداروں کے ساتھ 30 پولیس عہدیداروں کو تعینات کیاگیا ہے ۔ساتھ میں خاتون پولیس ملازمین کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔