زرعی قانون واپسی پر اویسی نے کہا – “اگر آپ قانون نہیں بناتے تو 750 کسانوں کی موت نہیں ہوتی

,

   

نئی دہلی: تینوں زرعی قوانین پر کل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکزی حکومت کا یو ٹرن دیکھا گیا۔ حکمراں جماعت نے قانون واپس لینے کا بل بغیر بحث کے دونوں ایوانوں میں منظور کروا لیا۔ جس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ حکومت کے اس رویہ پر اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لوک سبھا میں جب بھی قانون واپس آیا، اس پر بحث ہوئی۔ اس حکومت کا اصرار ہے کہ کوئی بحث نہیں ہونی چاہیے۔ یہ انہیں کیوں پریشان کر رہا ہے؟ اگر بحث ہوتی تو ایم ایس پی کی بات ہوتی، کسانوں کے فائدے کی بات ہوتی، لیکن حکومت ایسا نہیں چاہتی۔ حکومت سوچتی ہے کہ جب ہمیں ایسا لگے گا تو ہم غیر آئینی طریقے سے قانون بنائیں گے اور جب ہمیں ایسا لگے گا تو ہم اسے واپس لے لیں گے۔ اس طرح نہیں چل سکتا۔