سابق جموں کشمیر گورنر ستیا پال ملک کو انشورنس’اسکام‘ پر سی بی ائی نے کیا طلب

,

   

دی وائیر کے ساتھ حال ہی میں ملک کے دئے گئے انٹرویو کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے جس میں انہوں نے حکومت کو پلواماں قتل عام کا ذمہ دار ٹہرایاتھا‘40جوان اس واقعہ میں ہلاک ہوئے تھے۔


نئی دہلی۔ عہدیداروں نے جمعہ کے روز کہاکہ جموں او رکشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک کو یونین ٹریٹری میں مبینہ انشورنس اسکام کے ضمن میں کچھ سوالات کے جواب کے لئے سی بی ائی نے طلب کیاہے۔

اس پیش رفت پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ملک نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن(سی بی ائی)نے ’بعض وضاحتوں“ کے لئے ایجنسی کے اکبر روڈ گیسٹ ہاوز پر ان کی موجودگی کا استفسار کیاہے۔

ملک نے کہاکہ ”کچھ وضاحتوں کے لئے وہ میری موجودگی چاہتے ہیں۔ میں راجستھان جارہاہوں لہذا میں نے 27سے 29 اپریل کی تاریخیں دی ہیں جب میں موجود رہوں گا“۔مذکورہ مبینہ اسکام کے ضمن میں پچھلے سال سی بی ا ئی نے ان سے پوچھ تاچھ کی تھی۔


پچھلے سال اپریل میں سی بی ائی نے جموں کشمیر میں کیرو ہائیڈرالکٹرک پاؤر پراجکٹ سے متعلق 2,200کروڑ روپئے لاگت کے سیول ورک اور سرکاری ملازمین کے لئے ایک گرو پ میڈیکل انشورنس اسکیم کے کنٹراکٹ جاری کرنے کے متعلق ملک کی جانب سے لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات پر دو ایف ائی آر درج کئے تھے۔

دی وائیر کے ساتھ حال ہی میں ملک کے دئے گئے انٹرویو کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے جس میں انہوں نے حکومت کو پلواماں قتل عام کا ذمہ دار ٹہرایاتھا‘40جوان اس واقعہ میں ہلاک ہوئے تھے۔

کسی وقت کی ریاست جموں کشمیر کے آخری گورنر ستیا پال ملک کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ارٹیکل 370ہٹایاگیا‘ نے اس انٹرویو میں کہاتھا کہ وزیراعظم نے اس وقت مجھے ”تم ابھی چپ رہو‘‘کہاتھا جب میں گورنر تھا اور پلواماں قتل عام کے لئے ذمہ دار مرکزکی اپنی غلطی بتائی تھی۔

صحافی کرن تھاپر کو دی وائیر نیوز پورٹل کو دئے گئے انٹرویو میں ملک نے یہ بھی کہاکہ وزیراعظم ’بے خبر‘ ہیں اور بدعنوانی سے زیادہ نفرت نہیں کرتے ہیں۔

ملک نے فبروری2019پلواماں میں سی آر پی ایف قافلے پر بمباری کامذکورہ انٹرویو میں ذکر کیاجس میں 40جوانو ں کی جان چلی گئی جو بی جے پی کا الیکشن موضوع بن گیا۔

ملک نے کہاکہ ”سی آر پی ایف ممبرس نے سڑک سے ایسے بڑی قافلے کے سفر کے سبب منتقلی کے لئے ایک ائیر کرافٹ کی درخواست کی تھی۔

انہو ں نے ہوم منسٹری کو جانکاری دی۔ انہوں نے دینے سے انکار کردیا۔ انہیں صرف پانچ ائیرکرافٹ کی ضرورت تھی‘مگر انہیں کوئی فراہم نہیں کیاگیا“۔

انہوں نے یاد کہاکہ 14فبروری 2019کی رات وزیراعظم نے انہیں اتراکھنڈ کے کاربیٹ نیشنل پارک کے باہر سے کال کیا تھا