سبری ملا مندر کیس بڑی بنچ سے رجوع ، سیاسی جماعتوں کا خیرمقدم

   

تروننتاپورم ۔14 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ کی جانب سے سبری ملا مندر کے حوالے سے جاری کیسیس کو سپریم کورٹ کے بڑے بنچس سے رجوع کردینے کے فیصلہ کا کیرالا کے تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے خیرمقدم کیا ہے اور ستمبر 2018ء میں کئے گئے اپنے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے جس میں تمام عمر کے خواتین کو سبری ملا مندر میں داخلے کی اجازت حاصل ہے ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سبری ملامندر میں سبھی عمر کی خواتین کو داخلہ کی اجازت دینے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کے کیس کو بڑی بینچ کو بھیج دیا ہے۔ اس معاملہ کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ پہلے بھی عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے 10 سے 50 سال کی خواتین کے داخلے پر پابندی کو صنف پر مبنی بھید بھاؤ مانا تھا۔ اب سات ججوں کی بینچ اس معاملہ میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔ دو ججوں کی عدم رضامندی کے بعد یہ کیس بڑی بینچ کو سونپا گیا ہے۔سبریمالا کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کیس کا اثر صرف اس مندر پر نہیں بلکہ مسجدوں میں خواتین کے داخلے اور اگیاری میں پارسی خواتین کے داخلے پر بھی پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ روایتیں مذہب کے تسلیم شدہ ضوابط کے مطابق ہونی چاہئیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں خواتین تنظیموں کے ذریعہ سپریم کورٹ میں اس مسئلہ کو اٹھایا گیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے خواتین کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں خواتین کو مندر میں جانے کی اجازت دے دی تھی۔ تاہم، روایت اور مذہبی مسئلہ بتاتے ہوئے عدالت کے اس فیصلے کے خلاف چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیر صدارت بینچ کے سامنے ایک نظر ثانی عرضی دائر کی گئی تھی۔ اس معاملہ میں سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے خواتین کو ایپا مندر میں داخلہ کی اجازت دی ہے۔