سبل نے شاہ کے بی جے پی حکمرانی میں فسادات نہیں ہوتے ریمارک کو ایک او رجملہ قراردیا

,

   

رام نومی تقاریت کے دوران بہار شریف او رسسرام میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات
نئی دہلی۔راجیہ سبھا ایم پی کپل سبل نے پیر کے روز مرکز اور بعض ریاستوں میں بی جے پی حکومت کے تحت فرقہ وارانہ فسادات کی تعداد کا حولہ دیتے ہوئے ہوم منسٹر امیت شاہ کے بی جے پی حکمرانی میں فسادات نہیں ہوتے والے ریمارکس کو ”ایک او رجملہ“ قراردیاہے۔

بہار کے نواڈا ضلع میں آنے والے ہائسوا میں ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہاکہ ”وزیراعظم نریندر مودی کو 2024میں دوبارہ پوری اکثریت سے اقتدار میں آجانے دیں‘ بہار میں 40میں سے 40سیٹیں دیں اور 2025کے اسمبلی انتخابات میں اپنے دم پر بی جے پی کو حکومت بنانے میں مدد کریں۔ فسادیوں کو الٹا لٹا کر سیدھا کرنے کاکام بی جے پی کریگی“۔

انہو ں نے کہاکہ ہمارے دور حکومت میں فسادات نہیں ہوتے۔

ان ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سبل نے کہاکہ ”امیت شاہ‘ فسادات ہماری حکمرانی میں پیش نہیں آتے‘ اب ایک اورجملہ“۔ سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ ”5415فرقہ وارنہ فسادات 2014-2020(این سی آر بی ڈیٹا)۔سال2019میں واحد25فرقہ وارانہ فسادات یوپی (9)‘ مہارشٹرا (4)‘ ایم پی(2)۔ فرقہ وارانہ فسادات ہریانہ (2021)سب سے زیادہ مقدمات‘گجرات مدھیہ پردیش (اپریل2022)۔مغربی بنگال او ربہار میں فرقہ وارانہ فسادات کے پیش نظر سبل نے اس معاملے پر وزیراعظم کی ”خاموشی“ پر سوال اٹھایا ہے اور کہاکہ ”کیا2024کے جنرل الیکشن وجہہ نہیں ہے“ فسادات کے لئے۔

رام نومی تقریب کے دوران بہارشرف اور سسرام میں فرقہ وارانہ فسادات کے واقعات پیش آنے کے بعد سبل کا یہ ریمارک سامنے آیا ہے۔ سبل جو یو پی اے اول او ردوم دور حکومت میں مرکزی وزیر تھے پچھلے سال مئی میں کانگریس سے دستبرداری اختیار کرلی اور سماج وادی پارٹی کی حمایت سے آزاد رکن کے طور پر راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہوئے۔

حال ہی میں انہوں نے غیر انتخابی پلیٹ فارم ’انصاف‘ کی تشکیل عمل میں لائی ہے جس کا مقصد ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرنا ہے۔