سری لنکا ہلاکت خیز بم حملوں سے دہل گیا ۔ 215 افراد ہلاک ‘ 500 زخمی

,

   

ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور اسٹار ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ خود کش بمباروں کی کارستانی ۔ ملک بھر میں کرفیو نافذ ۔ مہلوکین میں تین ہندوستانی بھی شامل ۔ 13 مشتبہ افراد زیر حراست

کولمبو 21 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) سری لنکا آج آٹھ طاقتور دھماکوں سے دہل کر رہ گیا جن میں خود کش حملے بھی شامل تھے ۔ ان حملوں کے ذریعہ وہاں گرجا گھروں اور پرتعیش ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں اکثر و بیشتر بیرونی شہری قیام کرتے ہیں۔ یہ حملے ایسٹر اتوار کے موقع پر کئے گئے جن میں 215 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان میں تین ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں ۔ ان حملوں کے ذریعہ سری لنکا میں گذشتہ ایک دہے کے امن کو غارت کردیا گیا جو وہاں ایل ٹی ٹی ای کی قیادت والی خانہ جنگی کے خاتمہ کے بعد قائم ہوا تھا ۔ یہ حملے سری لنکا کی تاریخ کے انتہائی ہلاکت خیز حملے ہیں ۔ ان حملوں میں سنٹ انتھونی چرچ کولمبو ‘ سنٹ سیباسشین چرچ مغربی ساحل اور یہودی چرچ مشرقی ٹاون بٹی کالوا کو نشانہ بنایا گیا۔ سری لنکا کے وقت کے مطابق صبح 8.40 بجے یہ حملے کئے گئے جبکہ وہاں ایسٹر اتوار کی تقاریب چل رہی تھیں۔ پولیس ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ تین فائیو اسٹار ہوٹلوں شانگریلا ‘ سنامون گرانڈ اور کولمبو کی کنگس بیری میں بھی اسی طرح کے طاقتور دھماکے ہوئے ہیں۔ پولیس ترجمان گنا شیکھرا نے 207 اموات کی توثیق کی ہے تاہم نیوز چینلوں نے ہلاکتوں کی تعداد 215 بتائی ہے ۔ سری لنکا ٹورازم کے صدر نشین کیشو گومس نے کہا کہ 33 بیرونی شہری بھی ان دھماکوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ دھماکے کسی ایک واحد گروپ نے ہی کئے ہیں۔ ڈائرکٹر نیشنل ہاسپٹل ڈاکٹر انیل جاسنگھے نے 33 کے منجملہ 12 بیرونی شہریوں کی نشاندہی کی ہے جن میں تین ہندوستانی ‘ دو چینی اور پولینڈ ‘ ڈنمارک ‘ جاپان ‘ پاکستان ‘ امریکہ ‘ مراقش اور بنگلہ دیش کا ایک ایک شہری شامل ہے ۔ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کئی ٹوئیٹس کرتے ہوئے تین مہلوک ہندوستانیوں کی لکشمی ‘ نارائن چندر شیکھر اور رمیش کی حیثیت سے شناخت کی ہے ۔ اپنے ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ہائی کمیشن کولمبو نے اطلاع دی ہے کہ انہیں نیشنل ہاسپٹل سے اطلاع ملی ہے کہ تین ہندوستانی بھی ان حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں کئی ہندوستانیوں کے سمیت 500 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کسی بھی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ گنا شیکھرا نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس ابھی یہ توثیق کرنے کے موقف میں نہیں ہے کہ ان حملوں کیلئے کون ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے تاہم کہا کہ کاٹوپیٹیا چرچ میں جو حملہ ہوا ہے اس سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ خود کش حملے ہوسکتے ہیں۔ ایک نا معلوم عہدیدار نے بتایا کہ ایک خود کش بمبار نے خود کو سنامون گرانڈ ہوٹل میں خود کو دھماکہ سے اڑا لیا ۔ گناشیکھرا نے بتایا کہ 66 نعشوں کو نیشنل ہاسپٹل میں رکھا گیا ہے جبکہ زخمیوں کا بھی وہاں علاج کیا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ ایک اور دواخانہ میں 104 نعشیں رکھی گئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ صبح کے دھماکوں کے بعد دن میں بھی ایک طاقتور دھماکہ دارالحکومت کے جنوبی مضافاتی علاقہ میں ہوا ہے جس میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ایک خود کش بمبار کو جب پولیس کی ٹیم کولمبو کے شمال میں گرفتار کرنے ایک مکان میں داخل ہوئی تو اس نے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا اس کے نتیجہ میں تین پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ آٹھویں دھماکہ کے بعد حکام نے یہاں فوری کرفیو نافذ کردیا ہے ۔

یہ کرفیو غیر معینہ مدت کیلئے ہے اور تاحکم ثانی نافذ رہے گا ۔ گنا شیکھرا نے کہا کہ ان دھماکوں کے سلسلہ میں 13 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے ۔ وزیر دفاع رووان وجئے وردھنے نے کہا کہ سات افراد کو ان دھماکوں کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ انتہائی منظم حملے تھے اور ایک گروپ ان حملوں کیلئے ذمہ دار ہوسکتا ہے ۔ صدر میتری پالا سری سینا نے بھی ملک میں امن و امان کیلئے اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ان غیرمتوقع واقعات پر شدید صدمہ ہوا ہے ۔ سکیوریٹی فورسیس سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام ضروری کارروائی کریں۔ وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے ان دھماکوں کو بزدلانہ حملے قرار دیا ہے اور کہا کہ حکومت صورتحال پر قابو اپنے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سری لنکا کے تمام عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بحران اور مشکل کے اس وقت میں متحد اور مستحکم رہیں۔ حکومت صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔ ملک بھر میں مذہبی مقامات کے اطراف سکیوریٹی بڑھا دی گئی ہے اور حکومت نے تمام سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر امتناع بھی عائد کردیا ہے ۔ سری لنکا کے وزیر برائے معاشی اصلاحات و عوامی تقسیم ہرشا ڈی سلوا نے کہا کہ دھماکوں کے مقامات پر انتہائی دل دہلادینے والے مناظر تھے ۔ انہوں نے ہر طرف نعشیں اور انسانی اعضا بکھرے پڑے دیکھے ہیں۔ کولمبو میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے ۔ کہا گیا ہے کہ پہلا دھماکہ سنٹ انتھونی چرچ کولمبو میں اور پھر سنٹ سیباسشین چرچ میں ہوا ۔ اس کے بعد یہ سلسلہ شروع ہوگیا ۔ سوشیل میڈیا پر امتناع سے قبل جو تصاویر گشت کر رہی تھیں ان میں دکھایا گیا ہے کہ سنٹ سیباسشین چرچ کو کافی نقصان ہوا ہے ۔ اس کی چھت متاثر ہوگئی ہے اور یہاں دیواروں پر تک خون پھیلا ہوا تھا ۔ سری لنکا کی فسادات سے نمٹنے والی پولیس ‘ اسپیشل ٹاسک فورس اور دوسرے پولیس دستوں کو بھی بندرا نائیکے انٹرنیشنل ائرپورٹ پر متعین کردیا گیا ہے ۔ تمام سرکاری یونیورسٹیوں کو آئندہ احکام تک بند کردیا گیا ہے ۔ پادری مالکم رنجیت نے کہا کہ ان دھماکوں کے بعد سری لنکا بھر میں ایسٹر کے اجتماعات کو منسوخ کردیا گیا ہے ۔

سری لنکا دہشت گردانہ حملے
عالمی قائدین کا اظہار مذمت ‘ مدد کا وعدہ
کولمبو21 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کئی عالمی قائدین نے سری لنکا میں ہوئے ہلاکت خیز بم حملوں پر اظہار مذمت کیا ہے ۔ سری لنکا سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے غم کی اس گھڑی میں اس کے ساتھ رہنے کا عہد کیا ہے ۔ کئی ممالک نے سری لنکا کی صورتحال سے نمٹنے ہر ممکن مدد کا بھی تیقن دیا ہے ۔ صدرا مریکہ ڈونالڈ ٹرمپ ‘ وزیر اعظم ہند نریندر مودی ‘ وزیر اعظم نیوزی لینڈ جسینڈا ارڈن ‘ روسی صدر ولادیمیر پوٹین کے علاوہ برطانیہ ‘ جرمنی ‘ ترکی ‘ بنگلہ دیش اور پاکستان کے قائدین نے بھی ان حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سری لنکا سے اظہار یگانگت کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی سری لنکا کے صدر اور وزیر اعظم سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے ہندوستان کی جان سے ہر ممکن مدد کا تیقن دیا ہے ۔