سشماسوراج کی چین میں وانگ سے آئندہ ہفتہ ملاقات

   

حافظ سعید کو عالمی دہشت گرد قرار دینا سرفہرست موضوع ،وزیرخارجہ روس کی شرکت متوقع
بیجنگ ۔ 20 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیرخارجہ ہندوستان سشماسوراج اور وزیرخارجہ چین وانگ ای کی آئندہ ہفتہ روس ۔ چین ۔ ہند وزرائے خارجہ چوٹی کانفرنس کے دوران چین کے شہر اوزین واقع مشرقی چینی صوبہ ژی جیانگ میں 27 فبروری کو ہوگی۔ اس ملاقات کی اہمیت اس لئے بھی بڑھ جاتی ہے کہ پہلی بار وزرائے خارجہ ہند و چین کی ملاقات پلوامہ دہشت گرد حملہ کے بعد جو 14 فبروری کو ہوا تھا اور جس میں جیش محمد پاکستان کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں 40 سی آر پی ایف فوجی ہلاک ہوئے تھے، ہورہی ہے۔ چین نے اس سانحہ پر صدمہ پہنچنے کا اظہار کیا تھا۔ تاہم اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی 1267 تحدیدات کمیٹی کی جانب سے صدر جیش محمد مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔ امکان ہیکہ یہ وزرائے خارجہ کی چوٹی کانفرنس میں بات چیت کا اہم ترین موضوع ہوگا۔ دیگر ممالک بھی مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تائید میں ہے جبکہ چین اس کا مخالف ہے۔ روس ۔ ہند ۔ چین سولہویں چوٹی کانفرنس میں مشترکہ دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر جو مشترکہ اندیشوں کے مسائل ہیں، تبادلہ خیال ہوگا اور سہ فریقی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر غور کیا جائے گا۔ وزارت خارجہ چین کے ترجمان نے کہا کہ انہیں یقین ہیکہ اس ملاقات کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ سوراج اور وانگ کے علاوہ اس ملاقات میں وزیرخارجہ روس کی سرجی لاؤروف کی شرکت بھی متوقع ہے۔ سرکاری ذرائع کے بموجب سشماسوراج اور وزیرخارجہ چین کی ملاقات وزرائے خارجہ کی چوٹی کانفرنس کے موقع پر علحدہ طور پر ہوگی۔ توقع ہیکہ یہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو چین کی جانب سے ہندوستان کی کوششوں کی تائید سے گریز پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوگا۔ چین مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشت گرد قرار دینے کی ہندوستانی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے۔ چین پاکستان کا سدا بہار حلیف ہے جبکہ چین کے ساتھ ویٹو کی طاقت بھی موجود ہے۔ توقع ہیکہ یہ ملاقات اور تبادلہ خیال ایک اچھا موقع فراہم کرے گا۔ چین اور پاکستان کے تعلقات گذشتہ 40 سال سے مستحکم ہے اور حال ہی میں دونوں ٹکنیکی تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔