سعودی جوڑے کا قرنطینہ میں ہنی مون

,

   

ریاض۔28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)کوروناوائرس کے خلاف لڑائی کے تحت دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کیا جاچکا ہے جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوگی جس میں کئی لاکھ شادیاں ملتوی ہوگئی ہیں تاہم ہندوستان کی ریاست بہار کے مقام بیگوسرائے میں دد بہنوں کی آن لائن شادی کے بعد اب سعودی عرب سے قرنطینہ میں ہنی مون کی خبر موصول ہورہی ہے۔سعودی نوجوان خلیفہ البوعینین اور اس کی نئی نویلی دلہن نے کبھی یہ سوچا نہیں تھا کہ انہیں ہنی مون کا ایک حصہ یوروپی ملک اور دوسرا حصہ قرنطینہ میں گزارنا پڑے گا۔تفصیلات کے مطابق خلیفہ البوعینین شادی کے بعد اپنی اہلیہ کے ہمراہ ہنی مون کیلئے اٹلی گئے اور وہاں 15 دن سیر و تفریح کی ۔ کورونا وائرس کی تباہ کن خبریں اور اٹلی میں اس کا اثر دیکھ کر سعودی عرب واپس آنے کا فیصلہ کرلیا ۔ دمام کے کنگ فہد انٹرنیشنل ایرپورٹ پہنچتے ہی دولہا اور دلہن کا طبی معائنہ کیا گیا اوردولہا دلہن کو قرنطینہ بھیج دیا گیا-خلیفہ البوعینین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پندرہ دن اٹلی کے شہر میلان میں گزارے اور وہاں سے دمام واپس ہوتے ہی 14 دن کے لیے قرنطینہ بھیج دیا گیا۔البوعینین نے مزید کہا کہ کورونا کے معائنہ کا نتیجہ منفی آیا لیکن انہیں قرنطینہ میں سہولتیں فراہم کی گئیں۔ البوعینین کے بموجب میں سمجھتا ہوں کہ قرنطینہ میں ایک طرح سے ہنی مون کا باقی حصہ پورا کیا۔ اٹلی میں جو کمی رہ گئی تھی وہ کمی قرنطینہ میں پوری ہوگئی۔