سعودی عربیہ کے ساتھ معمول پر آنے کا سمجھوتا ”رسائی کے قریب“۔ اسرائیل وزیراعظم

,

   

نتن یاہو نے نیویارک میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے بعد یہ بیان دیاہے۔
یروشلم۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی عربیہ او راسرائیل کے درمیان میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لئے ”ایک تاریخی معاہدہ‘ رسائی کے قریب“ ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم کے دفتر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے زنہو نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے دوران نتن یاہو نے نیویارک میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے بعد یہ بیان دیاہے۔

نتن یاہو کے دوبارہ اقتدار پر 2022ڈسمبر میں فائز ہونے کے بعد دونوں لیڈران کی یہ پہلی ملاقات ہے۔ سعودی عربیہ او راسرائیل کے درمیان میں تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے بائیڈن انتظامیہ ثالثی کررہی ہے۔

نتن یاہو نے بائیڈن کو بتایاکہ ’ہم اسرائیل اور سعودی عربیہ کے درمیان تاریخی امن قائم کرسکتے ہیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اس طرح کا امن سب سے پہلے عرب اسرائیل تنازعے کا خاتمے‘ عالم اسلام او ریہودی ریاست کے درمیان مفاہمت کے حصول او راسرائیل او رفلسطینیوں کے درمیان حقیقی امن کو آگے بڑھانے کے لئے ایک طویل سفر طے کرے گا۔اور بیان کے مطابق ”ایسا کچھ ہماری پہنچ میں ہے“۔

ستمبر کے اوائل میں اسرائیل کے نیشنل سکیورٹی کونسل ڈائرکٹر زاچی ہانیگبی نے کہاکہ ان کا ملک اور فلسطینی اتھاریٹی نے نے راست بات چیت کی ہے جوکہ اسرائیل کی جانب سے سعودی عربیہ کے ساتھ معمول پر آنے والے معاہدے کی کوشش کا حصہ ہے۔

ریاض او رواشنگٹن دونوں نے ہی حالیہ مہینوں میں اس بات پر زوردیاہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امریکہ میں ہونے والے کسی بھی معاہدے کے لئے اسرائیل فلسطین تنازع کا حل کے لئے مثبت پیش رفت کی ضرورت ہوگی۔