سعودی عرب اب میزائل ڈیفنس سسٹم کے پرزے تیار کرے گا

,

   

ریاض؍واشنگٹن : امریکی ہتھیار ساز کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے سعودی عرب کی کمپنیوں کے ساتھ اپنے میزائل ڈیفنس سسٹم کے پرزے بنانے کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔پیر کے روز لاک ہیڈ نے ایک بیان میں کہا کہ، ٹرمینل ہائی آلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفینس سسٹم تھاڈ کیلئے ذیلی کانٹریکٹ سعودی عرب کی مینیو فیکچرنگ صلاحیتوں کو بہتر بنا کر سعودی عرب کی ڈیفنس انڈسٹری کو مضبوط کریں گے اور مہارتوں کو منتقل کریں گے۔ اس معاہدے کا اعلان دار الحکومت ریاض میں ورلڈ ڈیفینس شو کے موقع پر الگ سے کیا گیا۔ سعودی عرب کی سرکاری کمپنی سعودی عریبین ملٹری انڈسٹریز ،(SAMI) نے تقریب میں 11 معاہدوں پر دستخط کیے۔یہ معاہدے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، اور امریکہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی پشت پناہی کے حامل گروپس کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔امریکہ اور بر طانیہ نے ہفتے کو یمن میں حوثیوں کے 36 اہداف پر حملے کیے۔ اس سے ایک روز قبل امریکی فوج نے اردن میں امریکی فوجیوں پر کئے گئے ایک مہلک حملے کی جوابی کارروائی میں عراق اور شام میں تہران کی پشت پناہی کے حامل گروپس پر حملے کیے تھے۔کچھ جہاز ران کمپنیوں نے بحیرہ احمر کے مصروف راستے پر اپنی آمد و رفت معطل کر دی ہے تاکہ ایران کی پشت پناہی کے حامل یمن کے ہوثی گروپ کے حملوں سے بچا جا سکے۔ اس گروپ نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے رد عمل میں نومبر سے بحری جہازوں پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب کو THAADسسٹم کی فراہمی کے لیے حمایت برقرار رکھی ہے جس کی سب سے پہلے منظوری 2017 میں میزائل کے خطرات کے مقابلے کے لیے دی گئی تھی۔لاک ہیڈ مارٹن کے معاہدے کے اہم شرکا میں، جنہیں ذیلی کانٹریکٹس ملیں گے ، مڈل ایسٹ پروپلشن کمپنی، MEPC اورعرب انٹر نییشنل کمپنی فار اسٹیل شامل ہیں۔
یورپی ایربیس کمپنی، AIR.PA ، نے بھی پیر کو کہا کہ و ہ اپنے 3330۔ٹینکر ملٹری طیاروں کے مزید آرڈرز کے لیے بات چیت کر رہی ہے، جن میں سعودی عرب شامل ہے۔